ملک کے وزیر داخلہ الکچے الہدا نے 100 سے زیادہ عام شہریوں کی ہلاکت پر تین دن سرکاری سوگ کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ ان دو گاؤں اور اطراف کے علاقوں میں سیکیورٹی اور سلامتی انتظامات کو اور بھی سخت کردیا گیا ہے۔
مغربی افریقی ملک نائجر کے وزیر داخلہ الکچے الہدا کا کہنا ہے کہ یہ حملہ مالی کی سرحد کے قریب واقع ٹی چاموبنگو اور زروم داریے گاؤں میں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہر گاؤں میں صحیح تعداد کی وضاحت کے بغیر کم از کم 100 شہری ہلاک اور 20 شدید زخمی ہوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق حملہ آور مالی سے آئے تھے۔
اس حملے کی ذمہ داری ابھی تک کسی بھی عسکری تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔ ایک اور سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ مزید 30 افراد زروم داریے میں ہلاک ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ تشدد اس دن ہوا جب نائجر نے صدارتی انتخاب کے پہلے دور کے نتائج کا اعلان کیا۔
انہوں نے نائیجیرین پارٹی برائے جمہوریت اور سوشلزم کے سابق وزیر داخلہ محمد بازوم پر 39 فیصد ووٹوں کے ساتھ برتری ثابت کی۔ بازوم کو اب 20 فروری کو ہونے والے انتخابات میں سابق صدر عثمانی کا سامنا کرنا پڑے گا، جنہوں نے 17 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔