افریقی ملک مراقش کا جنوب مغربی علاقہ 'تارودانت' دودھ اور گوشت کی کثرت کی وجہ سے پوری دنیا میں معروف ہے۔
مراقش میں ہر برس تقریبا تین بلین امریکی ڈالر یعنی 2کھرب 12 ارب روپے کی آمدنی گوشت کے کاروبار سے ہوتی ہے۔
مویشیوں کی افزائش اور چربی کا یونٹ مراقش کے سب سے بڑے زرعی کوآپریٹیو 'کوپیگ' کا ایک حصہ ہے۔
کوآپریٹیو کوپیگ کے منیجر عبد الرحیم صغیر نے بتایا کہ مویشی پروری کے محکمے میں گوشت کا یونٹ ایک مشکل یونٹ ہے۔ انہیں محض 18 روز کا بچھڑا دیا جاتا ہے۔ اور 14 سے 16 ماہ اس کے ذبح کیے جانے تک اس کی پرورش کرنی پڑتی ہے۔
زرعی کوآپریٹیو 'کوپیگ' کا قیام سنہ 1987 میں زراعت کو فروغ دینے کی غرض کیا گیا تھا۔
فی الحال مویشی پروری مراقش کی معیشت میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ مویشی افزائش اور گوشت کا یونٹ سنہ 2005 میں شروع کیا گیا تھا۔ یہاں تقریبا 11 ہزار گائیں گوشت کے لیے تیار کی جاتی ہیں۔
مویشی پروری ایک مہنگا عمل ہے۔ ہالسٹین گائیوں کو کھانا کھلانے کے لیے وسیع جگہ کی ضرورت پڑتی ہے۔ انہیں پروٹین، اناج، وٹامنز اور اعلی معدنیات کے تناسب پر مشتمل کھانا دیا جاتا ہے۔ اس سے ایک گائے کا وزن روزانہ تقریبا 2 کلو بڑھتا ہے۔
یہاں بچھڑوں کو دودھ چھڑانے کے ایک خاض قسم کی غزا فراہم کرائی جاتی ہے، جو کوپیگ کو آپریٹیو کی غزائی یونٹ میں تیار کیا جاتا ہے۔
گائیوں کو ذبح کرنے کے بعد ان کے گوشت کو مختلف شکلیں دینے کا عمل شروع ہوتا ہے۔