اردو

urdu

سوڈان میں مظاہرین کی موت پر تحقیقات کا حکم

By

Published : Oct 16, 2020, 11:02 PM IST

ہندواوا اور دیگر قبائلیوں نے مظاہرہ کیا تھا جس کے بعد عمار کے حامی بھی سڑکوں پر اتر آئے تھے۔ فریقین کے مابین پرتشدد مظاہرے میں ایک سکیورٹی اہلکار سمیت آٹھ افراد کی موت ہو گئی اور دیگر 29 افراد زخمی ہو گئے۔

Eight killed in Sudan protests, probe ordered
سوڈان میں مظاہرے کے دوران آٹھ افراد کی موت، تحقیقات کا حکم

سوڈان کی ریاست کسلا میں مظاہرے کے دوران سکیورٹی فورسز کے ساتھ ہوئی پرتشدد جھڑپ میں مارے گئے آٹھ افراد کے معاملے میں حکومت نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

وزیر اطلاعات و نشریات اور حکومت کے ترجمان فیصل محمد صلح نے یہ اطلاع دی۔

حالانکہ اس واقعہ کے سلسلے میں کسلا کے گورنر صلح عمار کو پہلے ہی برطرف کیا جا چکا ہے۔ ملک کے وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کی جانب سے جولائی میں 18 شہریوں کو بنائے گئے گورنر کی فہرست میں صلح عمار کا نام بھی شامل تھا۔

مسٹر عمار کو گورنر مقرر کیے جانے کے خلاف منگل کے روز تمام۔ ہندواوا اور دیگر قبائلیوں نے مظاہرہ کیا تھا جس کے بعد عمار کے حامی بھی سڑکوں پر اتر آئے تھے۔ فریقین کے مابین پرتشدد مظاہرے میں ایک سکیورٹی اہلکار سمیت آٹھ افراد کی موت ہو گئی اور دیگر 29 افراد زخمی ہو گئے۔

مسٹر صلح نے تشدد کے پیش نظر تین دن تک ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ تناؤ کو کم کیا جا سکے۔ مسٹر عمار نے لاء اینڈ آرڈر (امن عامہ) افسران پر پرامن مظاہرے کے دوران ان کے حامیوں پر گولی چلانے کا الزام بھی عائد کیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details