نائیجیریا کی شمالی ریاست بورنو میں شدت پسندوں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے درجنوں کسانوں اور ماہی گیروں کی لاشوں کو سپرد خاک کر دیا گیا۔
عسکریت پسند گروپ 'بوکو حرام' کے مشتبہ ارکان نے بورنو برادری کے گارین کوسوشیبی نامی علاقے میں چاول کے کھیت میں فصل کی کٹائی کے دوران چاول کے کم سے کم 40 کسانوں اور دیگر ماہی گیروں کو ہلاک کر دیا۔
ان کسانوں کو کفن کے لیے سفید لباس میں لپٹا کر تدفین عمل میں آئی۔ کچھ متقولین کی زبرماری گاؤں میں اجتماعی تدفین کی گئی، جن کے گرد سوگواران کی بڑی تعداد موجود تھی۔
یہ حملے اس وقت ہوئے جب ریاست کے رہائشی 13 برس کے بعد پہلی بار بلدیاتی کونسلز کے انتخاب کے لئے ووٹ ڈال رہے تھے۔
دوران تدفین سوگواران کی بڑی تعداد موجود تھی مبینہ طور پر کسانوں کو گھیر لیا گیا تھا اور مسلح سورش پسندوں نے ان کو ہلاک کردیا۔
نائیجیریا کے صدر محمدو بخاری نے ان ہلاکتوں پر غم کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'حکومت نے مسلح افواج کو ملک کی آبادی اور اس کے علاقے کے تحفظ کے لئے تمام ضروری اقدامات پر زور دیا ہے۔ اس کے لیے وہ تمام ضروری مدد فراہم کررہی ہے'۔
واضح رہے کہ بوکو حرام کی ایک دہائی سے زیادہ عرصہ سے جاری شورش نے ہزاروں افراد کو ہلاک اور لاکھوں کو بے گھر کردیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ بوکو حرام کے اراکین اکثر دیہاتیوں کو ان کے مویشیوں یا فصلوں کو لے کر غیر قانونی ٹیکس ادا کرنے پر مجبور کرتے ہیں، لیکن کچھ دیہاتیوں نے بھتہ خوری کے خلاف مزاحمت شروع کردی ہے۔