الجزائر کے صدر عبدالعزیز بوتیفلیکا کی جانب سے رواں برس فروری میں اعلان کیا گیا تھا کہ وہ پانچویں بار صدر منتخب ہونا چاہتے ہیں، صدر کے اس فیصلے کے بعد سے ملک بھر میں ہزاروں لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔
الجزائر کے 82 سالہ صدر کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں سخت مظاہرے کیے جارہے ہیں، لوگوں کا مطالبہ ہے کہ وہاں پر مکمل سیاسی استحکام ہو اور ملک فوجی نظام حکومت سے آزاد ہو۔
قابل ذکر ہے کہ الجزائر کے 82 سالہ صدر کوسنہ 2013 میں عوامی خطاب کے دوران دورہ پڑا تھا جس کے بعد بھی وہ ملک کے صدر کے منصب پر قائم تھے۔
الجزائر کے پارلیمنٹ نے مظاہرین کو خوش کرنے کے لیے الجزائر کے سابق صدر اور عبد العزیر کے وفادار عبد القادر بن صلاح کو عبوری صدر منتخب کیا تھا اور 4 جولائی کو انتخابات کا اعلان کیا تھا. تاہم اس ہفتے بن صلاح نے بذات خود الجزائر کا ایک نیا قانو نی سربراہ متعین کیا ہے۔