سوڈان میں فوجی بغاوت کے ذریعے سویلین قیادت والی عبوری حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد افریقی یونین (AU) نے کہا ہے کہ اس نے سوڈان کو اپنی تمام سرگرمیوں سے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
افریقی یونین (AU) نے سوڈان کی اس وقت تک سرگرمیوں میں شرکت کی معطلی کو برقرار رکھے گا جب تک ملک کی شہری عبوری حکومت بحال نہیں ہو جاتی۔
افریقی یونین کے سیاسی امور کے امن و سلامتی نے بدھ کے روز معطلی کی خبر کو ٹویٹ کیا اور کہا کہ یہ ایک متوقع اقدام ہے جو عام طور پر فوجی بغاوتوں کے تناظر میں اٹھایا جاتا ہے۔
ٹویٹ میں لکھا گیا ہے کہ AUPSC نے سویلین کی قیادت میں عبوری اتھارٹی کی مؤثر بحالی تک AU کی تمام سرگرمیوں میں جمہوریہ سوڈان کی شرکت کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم کی رہائی کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن زیر حراست وزراء اور سویلین حکام کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ سوڈانی فوج نے پیر کے روز وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک اور کئی دیگر کابینہ کے وزراء کو حراست میں لے لیا تھا، جس سے سینکڑوں افراد خرطوم کی سڑکوں پر نکل کر فوجی قبضے کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہوئے۔
اس کے بعد سوڈان کی خود مختار کونسل کے سربراہ اور جنرل عبدالفتاح البرہان نے پھر ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے کونسل اور حکومت کو تحلیل کر دیا تھا۔