ان کا مطالبہ ہے کہ جموں و کشمیر کو دوبارہ ریاست بنایا جائے اور کشمیر میں معمولات زندگی کو معمول پر لایا جائے۔
کشمیری رکن پارلیمان کا پارلیمنٹ کے احاطے میں احتجاج
کشمیر کی موجودہ صورتحال پر رکن پارلیمان نذیر احمد لاوے اور میر محمد فیاض نے پارلیمنٹ کے احاطے میں احتجاج کیا۔
دونوں رکن پارلیمان نے ہاتھوں میں پلے کاڈز لے کر پارلیمنٹ کے احاطے میں احتجج کیا۔ پلے کاڈز پر 'دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی نامنظور، جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا احترام کیا جائے، کشمیر میں حالات بحال کیے جائے، بچوں کے مشتقبل کو بچایا جائے، سیاسی رہنماؤں کو رہا کیا جائے، اور نظربندی حل نہیں ہیں جیسے نعرے درج ہیں۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت فراہم کرنے والی دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی اور 31 اکتوبر کو جموں و کشمیر تعمیر نو ایکٹ 2019 کے بعد جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ 5 اگست سے ہی وادی کشمیر میں بندشیں اور قدغنوں کا سلسلہ جاری ہے۔وہیں 5 اگست سے قبل انتظامیہ نے جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت کئی سیاسی رہنماؤں کو نظر بند یا زیر حراست رکھا ہیں۔