ممبئی (مہاراشٹر): سپر اسٹار عامر خان ایک بار پھر سوشل میڈیا ٹرولرز کی زد میں آگئے ہیں۔ سال 2015 میں عامر خان کے ذریعہ عدم روادری پر دیے گئے بیان کی وجہ سے ان کی فلم لال سنگھ چڈھا کو خمیازہ اٹھانا پڑا تھا۔ اب ایک بار پھر انہیں ایک اشتہار کی وجہ سے آن لائن تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جس میں وہ کیارا اڈوانی کے ساتھ نظر آرہے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ اشتہار میں مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ وہیں ہر موضوع پر اپنی رائے دینے والے ہدایتکار وویک اگنی ہوتری نے بھی اس اشتہار کی تنقید کی۔Aamir Khan Trolled for New Ad
یہ اشتہار اے یو اسمال فنانس بینک کا ہے، جس میں عامر اور کیارا کو ایک نئے شادی شدہ جوڑے کے طور پر نظر آرہے ہیں۔ اس کلپ میں دولہا کے لباس میں نظر آرہے عامر برسوں پرانی روایت کو تبدیل کرتے ہوئے شادی کے بعد کیارا کے گھر میں قدم رکھتے ہوئے نظر آرہے ہیں تاکہ وہ کیارا کے بیمار والد کی دیکھ بھال کرسکیں۔ اس بدلتی روایت کے موضوع پر مبنی عامر اور کیارا اس اشتہار کے ساتھ بینکنگ کی روایات کو بدلنے کی بات کر رہے ہیں۔
تاہم یہ اشتہار کچھ سوشل میڈیا صارفین کو پسند نہیں آیا ہے۔ وہیں فلمساز وویک اگنی ہوتری نے بھی اس اشتہار پر تنقید کی ہے۔ ٹویٹر پر انہوں نے لکھا کہ 'میں یہ سمجھنے میں ناکام ہوں کہ بینک سماجی اور مذہبی روایات کو تبدیل کرنے کی ذمہ داری کب سے لینے لگ گیا؟ میرے خیال میں اے یو بینک انڈیا کو کرپٹ بینکنگ سسٹم کو تبدیل کرنے کے لیے ایکٹیوزم کرنا چاہیے۔ ایسی بکواس کرتے ہیں پھر کہتے ہیں ہندو ٹرول کر رہے ہیں۔ بیوقوف'۔
بہت سے لوگوں نے ٹویٹر پر یہ دعویٰ بھی کیا کہ وہ احتجاجاً اس بینک میں اپنے اکاؤنٹس بند کر رہے ہیں۔ اگست میں عامر کی 'لال سنگھ چڈھا' کی ریلیز کے دوران کچھ ٹویٹر صارفین نے عامر کی پرانی انٹرویو کو وائرل کرتے ہوئے فلم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔ واضح رہے یہ وہی انٹرویو ہے جس میں عامر خان نے سال 2015 میں بھارت میں عدم برداشت پر ایک بیان دیا تھا۔