مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی جانب سے دی کیرالہ اسٹوری پر پابندی عائد کرنے کے اعلان کے ایک دن بعد کشمیر فائلز کے ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے وزیراعلی کی جانب سے ان پر اور ان کی فلم پر کیے گئے تبصروں کے لیے انہیں قانونی نوٹس بھیجا ہے۔ ہدایتکار نے ممتا سے کہا ہے کہ وہ ان کی فلموں کے خلاف عائد کردہ تمام الزامات واپس لے اور غیر مشروط معافی مانگیں۔
دی کیرالہ اسٹوری پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے میڈیا سے اپنے خطاب کے دوران ممتا نے کہا تھا کہ 'دی کشمیر فائلز' کیا تھی؟ اس کا مقصد خاص کر سماج کے ایک خاص طبقے کی تذلیل کرنا تھا۔' دی کیرالہ اسٹوری' کیا ہے؟ توڑ مروڑ کر پیش کی جانے والی کہانی'۔ ممتا کو بھیجے گئے چار صفحات پر مشتمل نوٹس کو شیئر کرتے ہوئے وویک نے منگل کو ٹویٹر پر لکھا کہ' بریکنگ: میں نے ابھیشیک اگروال اور پلوی جوشی کے ساتھ مل کر مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی کو ان کے جھوٹے اور انتہائی ہتک آمیز کے لیے قانونی نوٹس بھیجا ہے۔ انہوں نے ہمیں اور ہماری فلموں دی کشمیر فائلز اور سال 2024 میں آنے والی فلم دی دہلی فائلز کو بدنام کرنے کے ارادے سے بیانات دیے ہیں'۔
وویک نے اپنے وکیل کے ذریعہ ممتا کے خلاف نوٹس بھیجتے ہوئے لکھا کہ 'ممتا نے گزشتہ سال مئی میں کشمیر فائلز کو 'سازش' قرار دیا اور ان کی فلم کو افسانوی اور منصوبہ بند بتایا۔ممتا کو مخاطب کرتے ہوئے نوٹس میں لکھا گیا کہ آپ نے ایسا ہی ایک ٹویٹ بھی کیا تھا اور فلم کا نام لیے بغیر اسمبلی میں ایک بیان بھی دیا تھا۔ آپ نے مزید کہا کہ فلم کو فنڈز سے بنایا گیا ہے اور یہ فلم بدامنی پھیلانے کی ایک سازش ہے۔ اتنا ہی نہیں آپ لوگوں سے بھی درخواست کی کہ وہ فلم نہ دیکھیں۔ اس نوٹس میں یہ بھی لکھا ہے کہ وزیراعلی کے بیانات نے فلمساز کی ساکھ اور فلم کے منافع کو کافی نقصان پہنچایا۔