اردو

urdu

By

Published : May 9, 2023, 4:09 PM IST

ETV Bharat / entertainment

Vivek Agnihotri on Mamta Banerjee ممتا بنرجی دی کشمیر فائلز پر اپنے تبصروں پر معافی مانگے، وویک اگنی ہوتری کا وزیراعلی کو قانونی نوٹس

کشمیر فائلز کے ہدایتکار وویک اگنی ہوتری نے مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی کو ایک قانونی نوٹس بھیجا ہے۔ وزیراعلی نے ہدایتکار کی فلم کے حوالے سے ایک بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ' کشمیر فائلز کا مقصد 'سماج کے ایک خاص طبقے کی تذلیل کرنا ہے'۔

ممتا بنرجی دی کشمیر فائلز پر اپنے تبصروں پر معافی مانگے، وویک اگنی ہوتری کا وزیراعلی کو قانونی نوٹس
ممتا بنرجی دی کشمیر فائلز پر اپنے تبصروں پر معافی مانگے، وویک اگنی ہوتری کا وزیراعلی کو قانونی نوٹس

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی جانب سے دی کیرالہ اسٹوری پر پابندی عائد کرنے کے اعلان کے ایک دن بعد کشمیر فائلز کے ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے وزیراعلی کی جانب سے ان پر اور ان کی فلم پر کیے گئے تبصروں کے لیے انہیں قانونی نوٹس بھیجا ہے۔ ہدایتکار نے ممتا سے کہا ہے کہ وہ ان کی فلموں کے خلاف عائد کردہ تمام الزامات واپس لے اور غیر مشروط معافی مانگیں۔

دی کیرالہ اسٹوری پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے میڈیا سے اپنے خطاب کے دوران ممتا نے کہا تھا کہ 'دی کشمیر فائلز' کیا تھی؟ اس کا مقصد خاص کر سماج کے ایک خاص طبقے کی تذلیل کرنا تھا۔' دی کیرالہ اسٹوری' کیا ہے؟ توڑ مروڑ کر پیش کی جانے والی کہانی'۔ ممتا کو بھیجے گئے چار صفحات پر مشتمل نوٹس کو شیئر کرتے ہوئے وویک نے منگل کو ٹویٹر پر لکھا کہ' بریکنگ: میں نے ابھیشیک اگروال اور پلوی جوشی کے ساتھ مل کر مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی کو ان کے جھوٹے اور انتہائی ہتک آمیز کے لیے قانونی نوٹس بھیجا ہے۔ انہوں نے ہمیں اور ہماری فلموں دی کشمیر فائلز اور سال 2024 میں آنے والی فلم دی دہلی فائلز کو بدنام کرنے کے ارادے سے بیانات دیے ہیں'۔

وویک نے اپنے وکیل کے ذریعہ ممتا کے خلاف نوٹس بھیجتے ہوئے لکھا کہ 'ممتا نے گزشتہ سال مئی میں کشمیر فائلز کو 'سازش' قرار دیا اور ان کی فلم کو افسانوی اور منصوبہ بند بتایا۔ممتا کو مخاطب کرتے ہوئے نوٹس میں لکھا گیا کہ آپ نے ایسا ہی ایک ٹویٹ بھی کیا تھا اور فلم کا نام لیے بغیر اسمبلی میں ایک بیان بھی دیا تھا۔ آپ نے مزید کہا کہ فلم کو فنڈز سے بنایا گیا ہے اور یہ فلم بدامنی پھیلانے کی ایک سازش ہے۔ اتنا ہی نہیں آپ لوگوں سے بھی درخواست کی کہ وہ فلم نہ دیکھیں۔ اس نوٹس میں یہ بھی لکھا ہے کہ وزیراعلی کے بیانات نے فلمساز کی ساکھ اور فلم کے منافع کو کافی نقصان پہنچایا۔

اس قانونی نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فلم ساز نے 1946-47 اور 1971 میں بنگال کی نسل کشی پر دہلی فائلز کے عنوان سے ایک فلم بنانے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن جب انہوں نے کولکاتا میں اس پروجیکٹ کا اعلان کیا تب ممتا کی پارٹی کے ارکان نے ان پر حملہ کیا، بدسلوکی کی اور ایف آئی آر کی دھمکیاں دیں۔ ہدایتکار کا دعوی ہے کہ ممتا بنرجی کے ایک ہی بیان سے فلمسازوں کی تمام محنت، عزم، سچائی کو نقصان پہنچا ہے جس سے فلم اور ان کا نام خراب ہوا اور یہ ناقابل تلافی ہے۔ نوٹس کے مطابق ممتا نے دہلی فائلز کے بننے میں روکاوٹ پیدا کی تاکہ وہ ملک میں نام نہاد سیکولرز کے درمیان آسانی سے مقبولیت حاصل کرسکیں اور وہ بنگال کی نسل کشی کے موضوع کو اندھیرے میں رکھنا چاہتی ہیں وہ چاہتی ہیں کہ عوام اس مسئلے سے دور رہے'۔

ہدایتکار کے وکیل نے ممتا سے معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے نوٹس میں لکھا کہ 'یہ ضروری ہے کہ یا تو آپ تصدیق شدہ ثبوت پیش کرکے میرے مؤکلوں اور ان کی فلم کے خلاف آپ کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو ثابت کریں یا اسی طرح میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے اپنے بیانات واپس لیں اور ان سے غیر مشروط معافی مانگیں۔ نوٹس میں مزید کہا گیا کہ فلم ساز مغربی بنگال کے وزیر اعلی کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔

مزید پڑھیں:Kerala Story director Sudipto Sen: ممتا بنرجی نے فلم دی کیرالہ اسٹوری دیکھے بغیر اس پر پابندی لگا دی، سدیپتو سین

ABOUT THE AUTHOR

...view details