ایک نیوز پورٹل نے حال ہی میں اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ نوازالدین صدیقی نے بعض ریاستوں میں دی کیرالہ اسٹوری پر عائد کی گئی پابندی کے فیصلے پر اتٖفاق رائے کا اظہار کیا ہے۔ جس کے بعد اداکار نے اس خبر کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے ایک ٹویٹ کیا کہ 'وہ کبھی نہیں چاہیں گے کہ کسی بھی فلم پر پابندی لگائی جائے'۔ اب فلمساز وویک اگنی ہوتری نے دی کیرالہ اسٹوری کے بارے میں نوازالدین کی اس جھوٹی خبر پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔The Kerala Story ban
نوازالدین پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ انہوں نے کبھی نہیں کہا تھا کہ دی کیرالہ اسٹوری پر عائد کی گئی پابندی جائز ہے۔ حالانکہ کچھ میڈیا اداروں نے دعوی کیا تھا کہ نوازالدین صدیقی نے فلم پر لگائی پابندی کی حمایت کی ہے۔ اب ایسی ہی ایک رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وویک نے پوچھا کہ کیا نوازالدین صدیقی اپنی فلموں اور شوز پر پابندی کی حمایت کریں گے اگر ان سے لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے۔
ایک نئے پورٹل کی ٹویٹ شیئر کی، جس میں لکھا گیا ہے کہ 'اگر کوئی ناول یا فلم کسی کو تکلیف دے رہی ہے، تو یہ غلط ہے: اداکار نوازالدین صدیقی فلم دی کیرالہ اسٹوری پر پابندی کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ اس خبر کو شیئر کرتے ہوئے وویک نے پوچھا کہ کیا نوازالدین کو پسند آئے گا جب ان کی زیادہ تر فلمیں اور او ٹی ٹی شوز پر پابندی لگا دی جائے'۔ فلمساز نے یہ بھی اشارہ دیا کہ اداکار کے شوز اور فلموں میں غیر ضروری لڑائی جھگڑا، تشدد دکھایا جاتا ہے، ان کا الزام ہے کہ یہ دیکھ کر لوگوں کو تکلیف پہنچتی ہے۔
وویک نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ' زیادہ تر متوسط طبقے کے ہندوستانی خاندان فلموں اور او ٹی ٹی شوز میں غیر ضروری لڑائی جھگڑا، تشدد اور بے حیائی محسوس کرتے ہیں، اس سے انہیں اور ان کے بچوں کو تکلیف پہنچتی ہے… نواز تجویز کر سکتے ہیں کہ کیا ان کی زیادہ تر فلموں اور او ٹی ٹی شوز پر پابندی لگا دی جائے؟ آپ کے خیالات کیا ہیں؟"