وویک رنجن اگنی ہوتری نے کہا کہ آئندہ فلم او ایم جی 2 میں اکشے کمار کے کردار میں تبدیلی میں لانا جائز نہیں ہے۔ دی کشمیر فائلز کے ہدایتکار کا خیال ہے کہ سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (سی بی ایف سی) کا کوئی وجود نہیں ہونا چاہیے۔ انڈیا ڈاٹ کام کے ساتھ ایک نئے انٹرویو میں بات کرتے ہوئے وویک نے فلموں اور شوز میں سنسر شپ کی ضرورت پر بھی سوال اٹھایا۔ وویک سی بی ایف سی کے رکن ہیں۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ ریویونگ کمیٹی کا حصہ نہیں ہیں اور انہوں نے ابھی 11 اگست کو ریلیز ہونے والی فلم نہیں دیکھنی ہے۔Vivek Agnihotri on OMG2
واضح رہے کہ فلم کے ٹریلر میں پہلے اکشے کمار کے کردار کو بھگوان شیو کے طور پر متعارف کروایا گیا تھا اب ان کے کردار میں تبدیلی لاتے ہوئے انہیں ہندو بھگوان کے میسینجر بتایا گیا ہے۔ جب وویک سے اکشے کمار کے کردار میں کی گئی تبدیلیوں کے بارے میں پوچھا گیا تھا تب وویک نے پورٹل کو بتایا کہ ' یہ جائز نہیں ہے۔ میں اس سے متفق نہیں ہوں۔ سب سے پہلے اگرچہ میں سی بی ایف سی کا حصہ ہوں، میں اس کے بالکل خلاف ہوں۔ سی بی ایف سی پر فلم میں تبدیلی کرنے کے لیے دباؤ نہیں ڈالنا چاہیے۔ یہ جو کچھ بھی ہورہا ہے، سماجی اور مذہبی دباؤ کی وجہ سے ہورہا ہے۔
وویک نے مزید کہا کہ اب ہر کوئی سمجھتا ہے کہ سی بی ایف سی ایک کمزور ادارہ ہے جو دباؤ کے سامنے جھک جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ سمجھ نہیں پا رہے ہیں کہ ایک فلم کو 27 کٹس کرنے کو کیوں کہا گیا اور صرف سی بی ایف سی ہی یہ کو اس کا فیصلہ کیوں کرنا چاہیے۔