فلمساز وویک اگنی ہوتری نے پیر کے روز سال 2018 میں جسٹس مرلی دھر پر کیے گئے تبصرہ پر دہلی ہائی کورٹ میں پیش ہو کر معافی مانگ لی ہے، جس کے بعد کورٹ نے انہیں توہین عدالت معاملے میں بری کردیا ہے۔ دراصل وویک اگنی ہوتری نے سال 2018 میں اڑیسہ ہائی کورٹ کے موجود چیف جسٹس مرلی دھر کے بھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں سماجی کارکن نولکھا کو راحت دینے کے فیصلے کو جانبدارانہ بتادیا تھا۔ اب اس معاملے میں وویک اگنی ہوتری عدالت کی ہدایت کے بعد ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہوئے۔Contempt Case
جسٹس سدھارتھ مردول اور جسٹس وکاس مہاجن کی بنچ نے پیر کو ان کی حاضری کو نوٹ کرنے کے بعد کہا کہ ' انہیں جاری کیا گیا وجہ بتاؤ نوٹس واپس لیا جارہا ہے۔ انہیں توہین عدالت معاملے میں بری کیا جارہا ہے۔ تاہم کیس سے ڈسچارج کرتے ہوئے عدالت نے فلمساز کو نصیحت دیتے ہوئے کہا کہ 'انہیں مستقبل میں زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے'۔
بنچ نے نوٹ کیا کہ وویک اگنی ہوتری جسمانی طور پر عدالت میں حاضر ہوئے ہیں اور انہوں نے سال 2018 میں جسٹس ایس مرلی دھر کے خلاف اپنے تبصرے پر شرمندگی ظاہر کرتے ہوئے غیر مشروط معافی مانگ لی ہے۔ عدالت میں پیش ہوتے ہوئے اگنی ہوتری نے کہا کہ ' وہ عدلیہ کا انتہائی احترام کرتے ہیں اور یہ کہ ان کا ارادہ جان بوجھ کر عدالت کے وقار کی توہین کرنا نہیں تھا'۔