اردو

urdu

By

Published : Sep 8, 2022, 9:51 AM IST

ETV Bharat / entertainment

Asha Bhosle Birthday پرکشش آواز کی ملکہ آشا بھوسلے کی آج 89 ویں سالگرہ

بھارتی سنیما کی عظیم گلوکارہ آشا بھونسلے آج 89 ویں سالگرہ منا رہی ہیں۔ اس موقع پر ہم گلوکارہ کی موسیقی کیرئیر پر ایک نظر ڈالیں گے۔Asha Bhonsle Birthday

پرکشش آواز کی ملکہ آشا بھونسلے کی آج 89 ویں سالگرہ
پرکشش آواز کی ملکہ آشا بھونسلے کی آج 89 ویں سالگرہ

ممبئی:گلوکارہ آشا بھونسلے اپنی پرکشش آواز کے لئے مشہور ہیں اور وہ تقریباً چھ دہائیوں سے فلم انڈسٹری کو 12 ہزار سے زائد دلکش اور مدہوش کرنے والے نغمات دے چکی ہیں۔ ہندی کے علاوہ انہوں نے مراٹھی، بنگالی، گجراتی، پنجابی، تمل، ملیالم اور انگریزی زبان میں بھی نغمہ سرائی کی ہے۔ آشا بھونسلے کی پیدائش آٹھ ستمبر 1933 مہاراشٹر کے سانگلی گاؤں میں ہوئی۔ ان کے والد پنڈت دینا ناتھ منگیشکر مراٹھی رنگ منچ سے جڑے ہوئے تھے۔ جب وہ محض نو سال کی تھیں ان کے والد کا انتقال ہوچکا تھا اور کنبہ کی معاشی ذمہ داری کو سنبھالنے کے لئے انہوں نے اپنی بڑی بہن لتا منگیشکر کے ساتھ فلموں میں اداکاری کے ساتھ ساتھ گانا بھی شروع کردیا تھا۔ آشا بھونسلے نے اپنا پہلا نغمہ 1948 میں فلم چنريا میں گیت ’ساون آیا ‘ گایا۔Asha Bhonsle Birthday

آشا بھونسلے نے سولہ برس کی عمر میں اپنے خاندان کی مرضی کے خلاف اپنی عمر سے کافی بڑے گنپت راؤ بھونسلے سے شادی کرلی ۔ یہ شادی زیادہ کامیاب نہیں رہی اور آخرکار وہ ممبئی سے واپس اپنے گھر پُنے آگیئں۔ تب تک گیتا دت، شمشاد بیگم اور لتا منگیشکر بطور گلوکارہ اچھی خاصی شناخت قائم کرچکی تھیں۔

سال 1957 میں پروڈیوسر ، ڈائرکٹر بی آر چوپڑہ کی ہدایت کاری اور موسیقار او پی نیئر کی موسیقی میں بنی فلم ’نيا دور ‘ آشا بھونسلے کے فلمی کیریئر کے لئے اہم موڑ ثابت ہوئی۔ سال 1966 میں فلم ’تیسری منزل ‘ میں انہوں ن ےآر ڈی برمن کی موسیقی میں ’آجا آجا میں ہوں پیار تیرا‘ نغمہ گایا جس سے انہیں بہت شہرت ملی۔

ساٹھ اور ستر کی دہائی میں آشا بھونسلے کی آواز کو ہندی فلموں کی مشہور ڈانسر اداکارہ ہیلن کی آواز سمجھا جاتا تھا جن کے لئے انہوں نے ’او حسینہ زلفوں والی... ( تیسری منزل) ، پیا تو اب تو آجا.... (کاررواں) ، آؤ نا گلے لگا لو نا .... (میرے جیون ساتھی) اور فلم ڈان میں ’یہ میرا دل یار کا دیوانہ .... نغمات گائے ہیں۔

کلاسیکل موسیقی سے لے کر مغربی دھنوں پر گلوکاری میں مہارت حاصل کرنے والی آشا بھونسلے 1981 میں آئی فلم امرا ؤ جان ادا سے اپنے گانے کے اسٹائل میں تبدیلی کرکے ایک کیبرے سنگر اور پاپ سنگر کی شبیہ سے باہر نکلیں اور لوگوں کو یہ احساس کرایا کہ وہ ہر طرح کے نغمے گانے میں ہنرمند ہیں ۔ فلم امراؤ جان کے لئے ’دل چیز کیا ہے اور ان آنکھوں کی مستی کے...‘ جیسی غزلیں گا کر انہیں خود بھی حیرانی ہوئی کہ وہ اس طرح کے نغمے بھی گا سکتی ہیں۔ اس فلم کے لئے انہیں اپنے کیریئر کا پہلا نیشنل ایوارڈ بھی ملا۔

آشا بھونسلے نے 1995 میں اے آر رحمان کی فلم رنگیلا کے لئے ’تنہا تنہا‘نغمہ گایا جو ان کے فلمی کیرئیر کے لئے میل کا پتھر ثابت ہوا ۔ انہیں بطور گلوکارہ آٹھ مرتبہ فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔ سال 2001 میں فلمی دنیا کے اعلی ترین اعزاز دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس سے قبل انہیں فلم امرا ؤ جان ادا اور اجازت میں ان گائے نغموں کے لیے نیشنل ایوارڈ بھی دیا گیا۔

آج ریمكس گیتوں کے دور میں بنائے گئے گانوں پر اگر ایک نظر ڈالی جائے تو پتہ لگے گا کہ ان میں سے زیادہ تر نغمے آشا بھونسلے نے ہی گائے تھے۔ ان ریمكس نغمات میں ’پان کھائے سياں ہمار، پردے میں رہنے دو، جب چلی ٹھنڈی ہوا، شهری بابو دل لہری بابو، جھمكا گرا رے بریلی کے بازار میں، کالی گھٹا چھائے مورا جیا گھبرائے، لوگو نہ مارو اسے، كہہ دوں تمہیں یا چپ رہوں اور میری بیری کے بیر مت توڑو' جیسے سپر ہٹ نغمات شامل ہیں۔

آشا بھونسلے نے ہندی نغمات کے علاہ غیر فلمی گانے، غزلیں اور قوالیاں بھی بخوبی گائیں ہیں۔ جگر مرادآبادی کی غزل ’میں چمن میں جہاں بھی رہوں میرا حق ہے فصل بہار پر‘ ان کی زندگی کو کافی حد تک بیان کرتی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details