مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کی حکومت کی جانب سے فلم 'دی کیرالہ اسٹوری' پر پابندی لگانے کے ایک دن بعد فلم ساز سدیپٹو سین نے کہا کہ یہ فیصلہ 'سیاسی' ہے اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے فلم دیکھنے اور پھر کوئی فیصلہ کرنے کی اپیل کی۔ سدیپتو سین نے اے این آئی کو بتایا کہ 'یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ ممتا بنرجی نے فلم دیکھے بغیر اس پر پابندی لگا دی ہے'۔ سدیپتو سین نے کہا کہ 'فلم کی وجہ سے ریاست میں ایک بھی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہوا ہے۔ فلم پر پابندی کا فیصلہ سیاسی طور پر محرک ہے۔ میں ان سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ فلم دیکھیں اور پھر کوئی فیصلہ کریں'۔ انہوں نے کہا کہ فلم مغربی بنگال میں پچھلے چار دنوں سے بہت اچھا کام کر رہی تھی اور وہاں یہ ہاؤس فل تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ممتا دیدی کی جانب سے پابندی عائد کرنے کے فیصلے کے بعد کچھ لوگوں نے ہال میں اسکریننگ کے دوران ہی فلم روک دی، میں سیاست دان نہیں، میں ایک فلمساز ہوں، میں صرف فلم بنا سکتا ہوں، آپ اسے دیکھنا چاہتے ہیں یا نہیں اس کا فیصلہ آپ لوگ کریں گے۔ جب فلم کولکاتا میں چار دن تک چل رہی تھی تب کوئی مسئلہ نہیں تھا، اچانک دیدی کو لگا کہ امن و امان کا مسئلہ ہو سکتا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'مہوا موئترا، ممتا بنرجی، وہ اظہار رائے کی آزادی، انسانی حقوق کی چمپیئن ہیں، جب پدماوت فلم پر پابندی لگائی گئی تھی، تب ممتا بنرجی پہلی سیاسی لیڈر تھیں جو فلم کی حمایت میں سامنے آئی تھیں، لیکن پتہ نہیں انہیں میری فلم کے ساتھ کیا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے انہوں نے سوچا کہ یہ امن و امان کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ 'دی کیرالہ اسٹوری' پر اس لیے پابندی عائد کی جا رہی ہے تاکہ 'نفرت اور تشدد کے کسی بھی واقعہ سے بچا جاسکے اور ریاست میں امن برقرار رکھا جا سکے۔ میں نے ان سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ پہلے فلم دیکھیں اور لوگوں کی رائے پر فیصلہ نہ کریں۔ آپ کو یہ فلم پسند آئے گی، آپ کو فخر ہو گا کہ بنگالی ہدایت کار نے یہ ذمہ دار فلم بنائی'۔