نئی دہلی: اسرائیلی فلمساز نادو لیپڈ نے 'کشمیر فائلز' پر اپنے بیان پر معافی مانگی ہے۔ اسرائیلی فلم ساز نادو لیپڈ نے کہا ہے کہ اگر 'کشمیر فائلز' پر ان کے بیان کی غلط تشریح کی گئی ہے تو 'مکمل معافی' مانگتا ہوں۔ ان کا مقصد کشمیری پنڈت برادری یا ان لوگوں کی توہین کرنا نہیں تھا جنہوں نے تکلیف اٹھائی تھی۔ اسرائیلی فلمساز جنہوں نے حالیہ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (آئی ایف ایف آئی) میں بین الاقوامی جیوری کی سربراہی کی تھی اور وویک اگنی کی فلم کو 'فحش' اور 'پروپگینڈ' قرار دے کر ملک میں ایک بڑا تنازعہ کردیا تھا، اب انہوں نے کہا ہے کہ انہوں نے صرف فلم کی سنیمائی خرابیوں کی وجہ سے فلم پر تنقید کی تھی۔The Kashmir Files controversy
اس ہفتے گوا میں فیسٹیول کے 53 ویں ایڈیشن کے اختتامی تقریب میں اپنے تبصرے کے بعد بھارت سے روانہ ہونے والے اسرائیلی فلمساز نے سی این این نیوز 18نیوز چینل کو بتایا کہ 'میں کسی کی توہین نہیں کرنا چاہتا تھا۔ میرا مقصد کبھی بھی ان لوگوں یا ان کے رشتہ داروں کی توہین کرنا نہیں تھا، جنہوں نے تکلیف اٹھائی ہے۔ اگر انہوں نے میرے بیان کی اس طرح کی تشریح کی ہے تو میں مکمل طور پر معذرت خواہ ہوں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'لیکن اس کے ساتھ ہی، میں نے جو کچھ بھی کہا وہ واضح طور پر میرے اور جیوری ممبر کی جانب سے کہا ہے وہ ایک فحش اور پروپیگنڈا فلم ہے جسے کوئی جگہ نہیں ملنی چاہیے تھی اور اس طرح کے فلم فیسٹیول کے لیے نامناسب تھی میں یہ بات بار بار دہرا سکتا ہوں'۔
وویک اگنی ہوتری نے اس فلم کی کہانی لکھی اور اس کی ہدایتکاری کی ہے، دی کشمیر فائلز 1990 کی دہائی کے اوائل میں وادی میں بڑھتی عسکریت پسندی کے دوران کشمیری پنڈتوں کے نقل مکانی پر مبنی ہے۔ اسے 22 نومبر کو فیسٹیول میں انڈین پینورما سیکشن کے تحت دکھایا گیا تھا۔ اسرائیلی فلمساز نے اپنے تبصرے پر کہا کہ ' ان کا بیان نہ تو کشمیر کی سیاسی صورتحال پر کیا گیا ہے اور نہ ہی میرا بیان اس سانحہ کی تردید کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'میں اس سانحہ، اس کے متاثرین، سروائیور اور جو بھی اس سانحہ کا شکار ہوئے تھے ان کے لیے میرے دل میں بہت احترام و عزت ہے۔ یہ (میرا بیان) اس کے بارے میں بالکل بھی نہیں تھا۔ میں ان الفاظ کو دس ہزار بار دہراؤں گا کہ میں وہاں کے سیاسی مسائل، تاریخی مساوات یا کشمیر میں پیش آنے والے سانحے کی بے ادبی نہیں کر رہا تھا۔ میں فلم کے بارے میں بات کر رہا تھا اور میرے خیال میں اس طرح کی سنجیدہ موضوع پر ایک سنجیدہ فلم کی مستحق ہے'۔
وہیں لیپڈ نے آئی ایف ایف آئی کے بین الاقوامی جیوری کے رکن سُدیپتو سین کے ان دعوؤں کو بھی مستردیا کردیا جنہوں نے کہا تھا کہ اگنی ہوتری کی ہدایتکاری پر کیا گیا تبصرہ اسرائیلی فلمساز کی ذاتی رائے تھی۔ واضح رہے کہ سُدیپتو سین نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ' یہ تبصرہ لیپڈ نادو کی ذاتی رائے تھی'۔