فلم دی کیرالہ اسٹوری لگاتار سرخیوں میں بنی ہوئی ہے۔ فلم کی کہانی سے لے کر فلم کی کمائی تک سوشل میڈیا میں اس کے ہی چرچے ہیں۔ جہاں کچھ ریاستوں میں فلم کی نمائش پر پابندی لگادی گئی ہے وہیں کچھ ریاستوں میں اس فلم کو ٹیکس فری کیا گیا ہے۔ ان سب کے دوران اداکارہ شبانہ اعظمی نے گزشتہ روز ٹویٹ کیا تھا کہ فلم پر پابندی کا مطالبہ کرنا اتنا ہی ’غلط‘ ہے جتنا عامر خان کی فلم لال سنگھ چڈھا پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرنا۔ اداکارہ کے اس ٹویٹ پر کئی ٹویٹر صارفین نے دعویٰ کیا تھا کہ کسی نے بھی عامر خان کی فلم پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ نہیں کیا تھا۔ یہ دعویٰ کرنے والوں میں اداکارہ کنگنا رناوت کا بھی نام شامل ہے۔
اب شبانہ اعظمی نے ایک اور ٹویٹ کرتے ہوئے ان لوگوں کے دعوؤں کا جواب دیا ہے جنہوں نے کہا تھا کہ کسی نے بھی لال سنگھ چڈھا پر پابندی لگانے کی بات نہیں کی تھی۔ اپنے نئے ٹویٹ میں تجربہ کار اداکارہ نے ایک درخواست کا ذکر کیا جس میں عامر خان کی فلم پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے اس موضوع پر ایک نیوز آرٹیکل شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ 'تو ٹویٹر والے جو کہہ رہے ہیں کہ لال سنگھ چڈھا کا صرف بائیکاٹ کیا گیا تھا اور فلم کی پابندی کا کوئی مطالبہ نہیں کیا گیا تھا، برائے مہربانی اپنی یادداشت درست کریں۔ ایک پی آئی ایل تھی جس میں پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ٹویٹر میں یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب شبانہ اعظمی نے متنازعہ فلم دی کیرالہ اسٹوری کے بارے میں ٹویٹ کیا اور ان لوگوں سے سوال کیا جو فلم پر پابندی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ' جو لوگ دی کیرالہ اسٹوری پر پابندی لگانے کی بات کرتے ہیں وہ اتنے ہی غلط ہیں جتنے کہ وہ لوگ جو عامر خان کی فلم لال سنگھ چڈھا پر پابندی لگانا چاہتے تھے۔ ایک بار سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن سے فلم پاس ہونے کے بعد کسی کو بھی 'ایکسٹرا آئینی اتھارٹی' بننے کا حق نہیں ہے۔