اردو

urdu

ETV Bharat / entertainment

Bappi Lahiri Death Anniversary: بپی لہری نے ڈسکو کنگ کے طور پر شناخت بنائی تھی - Bappi Lahiri

بپی لہری کو بالی ووڈ کا راک اسٹار کہا جاتا تھا۔ ان کی پیدائش 27 نومبر 1952 کو کولکاتا میں ہوئی۔ ان کا حقیقی نام آلوکیش لہری تھا، وہ بچپن سے ہی موسیقی کی طرف مائل تھے۔ ان کے والد اپریش لہری بنگالی گلوکار تھے، جب کہ والدہ ونسری لہری ایک موسیقار اور گلوکارہ تھیں۔ Bappi Lahiri The Disco King Of India

بپی لہری نے ڈسکو کنگ کےطورپرشناخت بنائی تھی
بپی لہری نے ڈسکو کنگ کےطورپرشناخت بنائی تھی

By

Published : Feb 15, 2023, 10:48 AM IST

Updated : Feb 15, 2023, 11:26 AM IST

ممبئی: بالی وڈ میں بپی لہری موسیقاروں میں شمار کیے جاتے ہیں جنہوں نے فلمی موسیقی آلات کے استعمال کے ساتھ فلمی موسیقی میں مغربی موسیقی کو ملا کر ’ڈسکو تھیک‘ کی ایک نئی صنف تیار کی۔اپنے اس نئے تجربے کی وجہ سے بپی لہری کو اپنے کیرئیر کے ابتدائی دور میں کافی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا لیکن بعد میں ان کے میوزک کو شائقین نے بے حد سراہا اور وہ فلم انڈسٹری میں ڈسکو کنگ کے نام سے مشہور ہوئے تھے۔

بپی لہری کو بالی ووڈ کا راک اسٹار کہاجاتا تھا ان کی پیدائش 27 نومبر 1952 کو کولکتہ میں ہوئی ان کا حقیقی نام آلوکیش لہری تھا، وہ بچپن سے ہی موسیقی کی طرف مائل تھے۔ان کے والد اپریش لہری بنگالی گلوکار تھے، جب کہ والدہ ونسری لہری ایک موسیقار اور گلوکارہ تھیں۔ والدین نے ان کے موسیقی کی جانب بڑھتے رجحان کو دیکھتے ہوئے انہیں اس راستے پر چلنے کی ترغیب دی۔

مزید پڑھیں:Madhubala 90th Birth Anniversary: لاکھوں دل پر راج کرنے والی مدھوبالا کی محبت ادھوری رہ گئی

انہوں نے تین سال کی عمر میں ہی طبلہ بجانا شروع کر دیا تھا۔ اس دوران انہوں نے اپنے والدین سے موسیقی کی ابتدائی تعلیم بھی حاصل کی۔ بپی لہری نے بطور موسیقار اپنے کیرئیر کا آغاز 1972 میں ریلیز ہونے والی بنگالی فلم ’دادو‘سے کیا لیکن یہ فلم باکس آفس پر ناکام رہی۔ اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے انہوں نے ممبئی کا رخ کیا۔ سال 1973 میں ریلیز فلم ’ننھا شکاری‘ بطور موسیقار ان کے کیریئر کی پہلی ہندی فلم تھی لیکن بدقسمتی سے یہ فلم بھی ٹکٹ کھڑکی پر ناکام ہوگئی۔ بپی لہری کی قسمت کا ستارہ سال 1975 میں فلم زخمی سے چمکا۔اس فلم میں سنیل دت، آشا پاریکھ، رینا رائے اور راکیش روشن نے مرکزی کردار ادا کیے تھے، جس میں آو تمہیں چاند پہ لے جائے اور جلتا ہے جیا میرا بھیگی بھیگی راتوں میں جیسے نغمے مقبول ہوئے۔ آج بھی ہولی کے موقع پر زخمی دلوں کا بدلہ چکانے جیسا نغمہ اپنا ایک خاص مقام رکھتاہے۔

سال 1976 میں بپی لہری کی میوزک ڈائریکشن میں بنی ایک اور سپرہٹ فلم چلتے چلتے ریلیز ہوئی۔فلم میں کشور کمار کی آواز میں گانا چلتے چلتے میری یہ گیت یاد رکھنا آج بھی شائقین میں اپنی انمٹ شناخت بنائے ہوئے ہے۔ فلم زخمی اور چلتے چلتے کی کامیابی کے بعد بپی لہری بطور موسیقار اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوگئے۔ سال 1982 میں آئی فلم نمک حلال کا شمار بپی لہری کے کیرئیر کی اہم فلموں میں کیا جاتا ہے۔پرکاش مہرا کی ہدایت کاری میں بنی اس فلم میں سپر اسٹار امیتابھ بچن نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔فلم میں کشور کمار کی آواز میں بپی لہری کا پگ گھنگرو باندھ میرا ناچی تھی گانا ان دنوں شائقین میں جنون بنا ہوا تھا اور آج بھی جب کبھی سنائی دیتا ہے تو لوگ رقص کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

سال 1983 میں ریلیز فلم ڈسکو ڈانسر بپی لہری کے کیرئیر میں سنگ میل ثابت ہوئی۔بی سبھاش کی ڈائریکشن میں متھن چکرورتی کی اداکاری والی اس فلم میں بپی لہری کی موسیقی کا ایک نیا انداز دیکھنے کو ملا۔ آئی ایم اے ڈسکو ڈانسر جمی جمی جمی آجا آجا آجا جیسے ڈسکو گانوں نے ناظرین کو جھومنے پر مجبور کردیا۔بپی لہری فلم میں اپنی موسیقی کی کامیابی کے بعد ڈسکو کنگ کے طور پر مشہور ہوگئے۔ بپی لہری کے سنگِیت میں اگر ڈسکو کی چمک دمک نظر آتی ہَے تو اُن کے کُچھ گانے سادگی اَور سنجیدگی سے بھرے ہَیں۔

سال 1984 میں بپی لہری کے سنے کیریئر کی ایک اور سپر ہٹ فلم شرابی منظرعام پر آئی۔ اس فلم میں انہیں ایک بار پھر پروڈیوسر پرکاش مہرا اور سپر اسٹار امیتابھ بچن کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ بپی لہری نے فلم میں اپنے میوزیکل سپر ہٹ نغموں دے دے پیار دے منزلیں اپنی جگہ ہے سے سامعین کو مسحور کردیا، اور انہیں اپنے کیریئر میں پہلی بار بہترین میوزک ڈائریکٹر کے فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازے گئے۔

بپی لہری نے 80 کی دہائی میں بالی ووڈ کو کئی یادگار گیت دیے اور گلوکاری کی دنیا میں ایک مقام حاصل کیا۔ان کے گائے ہوئے گانوں کی طویل فہرست میں بمبئی سے آیا میرا دوست دیکھا ہے میں نے تجھے پھر سے پلٹ کے، تو مجھے جان سے بھی پیارا ہے۔ ، یاد آرہا ہے تیرا پیار، سپر ڈانسر آئے ہیں آئے ہیں، جینا بھی کیا ہے جینا، یار بنا چین کہاں رے، تمہ تمہ لوگے، پیار کبھی مت کرنا، دل میں ہو تم خوابو میں تم، او لالا اولالا وغیرہ شامل ہیں۔

نوے کی دہائی میں بپی لہری کی فلموں کو متوقع کامیابی نہیں ملی۔حالانکہ وہ 1993 میں آنکھیں اور دلال کے ذریعے فلم انڈسٹری میں واپس آئے لیکن اس کے بعد ان کی فلمیں زیادہ کامیابی حاصل نہ کر سکیں۔ کامیاب موسیقار بپی لہری نے 2014 میں سیاست میں قدم رکھا اور بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی ۔ سال 2018 میں انھیں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ انھوں نے سال 2020 میں فلم ’باغی 3‘ کے لیے میوزک دیا جو کہ اُن کی آخری فلم ثابت ہوئی۔بپی لہری 16 فروری 2022ء کو ممبئی کے کریٹی کیئر اسپتال میں 69 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

یو این آئی

Last Updated : Feb 15, 2023, 11:26 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details