ممبئی:بالی ووڈ میں پریم ناتھ کو ایک ایسے اداکار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے بطور ہیرو فلم انڈسٹری میں راج کرنے کے باوجود ویلن کے کردار کونئے روپ میں پیش کرکے ناظرین میں بے حد مقبولیت حاصل کی۔ پچاس کی دہائی میں پریم ناتھ نے کئی فلموں میں ہیرو کا کردار نبھايا اور ان میں کئی فلمیں کامیاب بھی رہیں لیکن انہیں اداکاراؤں کے پیچھے درختوں کے ارد گرد چکر لگاتے ہوئے گیت گانا راس نہیں آیا اور انہوں نے ہیرو کا کردار نبھانے کی تمام پیشکشوں کو ٹھكراتے ہوئے ویلن کے کردار کو ترجیح دی۔Prem Nath Death Anniversary
21نومبر، 1926 کو پشاور میں پیدا ہوئے پریم ناتھ کو بچپن سے اداکاری کا شوق تھا۔ ملک کی تقسیم کے بعد ان کا خاندان پشاور سے جبل پور شہر منتقل ہوگیا۔ پچاس کی دہائی میں پریم ناتھ نے اپنے خوابوں کی تعیبر کے لئے ممبئی کا رخ کیا اور پرتھوی را ج کپور کے ’’پرتھوی تھیٹر‘‘میں اداکاری کرنے لگے۔ سال 1948ء میں، انہوں نے فلم اجیت سے اپنی فلمی سفر کا آغاز کیا لیکن وہ ناظرین کے درمیان اپنی شناخت نہیں بنا سکے۔ 1948 میں راج کپور کی فلم آگ اور 1949 میں برسات کی کامیابی کے بعد پریم ناتھ کسی حد تک اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہو گئے۔
سال 1953 ء میں فلم عورت کی شوٹنگ کے دوران پریم ناتھ اداکارہ بینا رائے کی جانب متوجہ ہوئے اور بعد میں ان سے شادی کرلی۔ شادی کے بعد انہوں نے بینا رائے کے ساتھ مل کر فلم پروڈکشن کے میدان میں قدم رکھا اور اپنا پی این فلمز بینر قائم کیا۔ اس بینر تلے انہوں نے شگوفہ ، پریزنر آف گولکنڈہ ، سمندر اور وطن جیسی فلمیں بنائیں لیکن ان فلموں میں سے کوئی بھی فلم باکس آفس پر کامیابی حاصل نہیں کرسکی جس کے نتیجے میں انہیں مالی طور پر کافی نقصان اٹھانا پڑا اور انہوں نے فلم پروڈکشن کے کام سے توبہ کرلی اور اپنی پوری توجہ اداکاری پر مرکوز کردی۔
اسی دوران پریم ناتھ نے کچھ فلموں میں کام کیا اور ان فلموں کو کامیابی بھی ملی لیکن انہوں نے محسوس کیا کہ مرکزی ہیرو کے بجائے ویلن کے طور پر فلم انڈسٹری میں ان کا مستقبل زیادہ محفوظ رہے گا اور انہوں نے ویلن کے کردار نبھانے شروع کردیے۔ اگر ان کی پسند کےکرداروں کی بات کریں تو انہوں نے سب سے پہلے اپنا پسندیدہ اور کبھی نہ بھلایا جانے والا کردار 1970 میں ریلیز ہوئی فلم جانی میرا نام میں ادا کیا جسے شائقین نے کافی پسند کیا تھا۔