حیدرآباد: پردیپ سرکار کے پاس اپنی فلموں کو تجارتی نقطہ نظر سے قابل بنانے کے ساتھ ساتھ سماج کے پیچیدہ موضوعات کو حساسیت اور نفاست سے بتانے کی منفرد صلاحیت تھی۔ ایک فلمساز کے طور پر سرکار کی سب سے بڑی طاقت یہ تھی کہ وہ خواتین کے نقطہ نظر سے کہانیاں سنانے پر یقین رکھتے تھے۔ ان کی زیادہ تر فلمیں خواتین کی جدوجہد پر مبنی ہے۔Pardeep Sarkar Death
اپنی پہلی فلم پرینیتا (2005) میں سرکار نے 1960 کی دہائی میں کولکتہ کی ایک نوجوان عورت کی کہانی سنائی جو ارینج میرج کے جال میں پھنس جاتی ہے۔ فلم نے پدرانہ نظام پر روشنی ڈالی ہے جو خواتین پر پابندیاں عائد کرکے معاشرے پر اپنا دبدبہ بنانا چاہتے ہیں۔ اسی طرح فلم لفنگے پرندے (2010) میں سرکار نے ایک نابینا اسکیٹر اور ممبئی کی کچھ پستیوں میں پلے بڑے ایک اسٹریٹ فائٹر کی کہانی پیش کی۔
پردیپ نے اپنی فلموں میں سماجی مسائل کی تصویر کشی ہے۔ سرکار کی فلموں نے ہمیشہ سماجی مسائل کو حساس اور باریک بینی کے ساتھ حل کیا ہے۔ فلم لگا چنری میں داغ میں خواتین پر پڑنے والے سماجی دباؤ کے بارے میں بات کی گئی ہے جبکہ فلم مردانی میں انسانی اسمگلنگ کے مسئلے پر بات کی گئی ہے۔سرکار کی فلموں نے نہ صرف ان مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کی ہے بلکہ ان کا مقصد شائقین سے براہ راست بات کرنا بھی ہے۔