شاہ رخ خان اور دیپیکا پڈوکون کی فلم پٹھان کی ریلیز سے قبل وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں کو سخت ہدایت دی ہے۔ وزیر اعظم نے منگل کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں سے کہا کہ وہ فلموں پر غیر ضروری تبصرے کرنے سے گریز کریں کیونکہ اس طرح کے بیان پارٹی کے ترقیاتی ایجنڈے کو کمزور کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے یہ بیان دہلی میں بی جے پی کی قومی ایگزیکٹو میٹنگ کے دوسرے اور آخری دن پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پارٹی میں ہر کوئی سخت محنت کرتا ہے، کچھ لوگ فلم پر کچھ تبصرے کرتے ہیں اور پورا مقصد ہی بدل جاتا ہے۔PM Modi's Advice to BJP
بی جے پی کارکنوں کو وزیر اعظم کی یہ نصیحت شاہ رخ خان اور دیپیکا پڈوکون کی اداکاری والی فلم 'پٹھان' پر پابندی عائد کرنے والے مطالبات کے درمیان ملی ہے، حالیہ دنوں میں صرف پٹھان ہی نہیں بلکہ کئی فلمیں، ٹی وی اور ویب شوز تنازعات کے مرکز میں رہے ہیں کیونکہ ان پر ہندوؤں کے جذبات اور ثقافت کو ٹھیس پہنچانے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لیکن حال ہی میں جس فلم کو سب سے زیادہ بائیکاٹ کا سامنا کرنا پڑا ہے وہ شاہ رخ خان کی فلم پٹھان ہے۔ جس میں دیپیکا پڈوکون کےذریعہ فلم کے گانے 'بیشرم رنگ' میں زعفرانی رنگ کی بکنی پہننے پر اداکارہ اور فلم کو نروتم مشرا اور رام کدم سمیت کئی بی جے پی رہنماؤں کی تلخی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
بی جے پی لیڈروں نے پٹھان کی مخالفت کی
بی جے پی رکن اسمبلی رام کدم نے کہا کہ ہندوتوا کی توہین کرنے والی کوئی بھی فلم برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہندو تنظیموں سمیت ان کے سنتوں اور کروڑوں لوگوں نے سوشل میڈیا پر فلم کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔ رام کدم نے مزید کہا کہ 'جے این یو والوں' کا مقصد 'جنیو دھاریوں'(جو ہندوؤں کا مقدس دھاگہ پہنتے ہیں) کی توہین کرنا ہے اور انہوں نے دھمکی دی کہ وہ ریاست میں کسی بھی ہندو مخالف فلم کو ریلیز نہیں ہونے دیں گے۔