امپھال:تنقیدی طور پر سراہی جانے والی فلم ساز مینا لونگجام کی فلم 'اینڈرو ڈریمز' نے ممبئی میں منعقدہ ایک فلم فیسٹیول میں بہترین دستاویزی فلم کا ایوارڈ جیتا ہے۔ یہ فلم منی پور کے مشرقی امپھال ضلع کے ایک دور دراز شہر اندرو میں لڑکیوں کے فٹ بال کلب کی کہانی بیان کرتی ہے۔ مینا، جنہوں نے ماس کمیونیکیشن میں ڈاکٹریٹ کی ہے، انہوں نے اتوار کو ممبئی میں منعقدہ ایک شاندار تقریب میں یہ باوقار ایوارڈ حاصل کیا۔
مینا کی جیت کو منی پوری سنیما کی ایک اور خاص بات بتاتے ہوئے، منی پور اسٹیٹ فلم ڈیولپمنٹ سوسائٹی کے سکریٹری سنجو بچاسپتیمیم نے مینا لونگجام اور 'اینڈرو ڈریمز' کی ان کی پوری ٹیم کو اس کامیابی پر مبارکباد دی۔ انہیں یہ جیت ایک ایسے وقت میں ملی ہے جب ان کی ریاست 3 مئی سے جاری نسلی تنازعہ پر قابو پانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔
ایوارڈ حاصل کرنے پر مینا نے کہا کہ 'اینڈرو ڈریمز' مشرقی ہندوستان کے شمال کے ایک قدیم گاؤں اندرو میں قائم، 'لیبی کی کہانی ہے، ایک پرجوش بوڑھی عورت جو معاشی چیلنجوں، پدرانہ نظام، قدامت پرستی اور اس کے تین دہائیوں پرانی لڑکیوں کے فٹ بال کلب سے لڑ رہی دشواریوں کی ہے۔' مینا، ایک اسسٹنٹ پروفیسر اور منی پور سنسکرت یونیورسٹی کے شعبہ ثقافتی علوم کی سربراہ ہیں۔ جن کا یہ کارنامہ نئی دہلی کے وگیان بھون میں منعقد ہونے والے 69 ویں قومی فلم ایوارڈز کی تقریب سے کچھ دن پہلے سامنے آیا ہے۔ دو مشہور منی پوری فلم سازوں میانگلامبم رومی میتی اور سائکھوم رتن کو بالترتیب ان کی فلموں 'اکھوایگی یم' اور 'بیونڈ بلاسٹ' کے لیے ایوارڈ ملے گا۔