رواں سال عامر خان کی ریلیز ہوئی فلم لال سنگھ چڈھا، جو سال 1994 میں آئی مشہور ہالی ووڈ فلم فاریسٹ گمپ کا ہندی ریمیک ہے، کو کئی تنازعات کا سامنا کرنا پڑا، جس کا اثر فلم کی کمائی پر واضح طور پر نمایاں ہوا۔ فلم کے خلاف چلائے گئے بائیکاٹ ٹرینڈ نے فلم کو باکس آفس پر تو فیل کردیا لیکن فلم کے او ٹی ٹی پلیٹفارم پر آنے کے بعد لوگوں نے کافی پسند کیا ہے اور یہاں تک کہ کچھ لوگوں نے فلم کو سنیما گھروں میں نہ دیکھنے پر اداکار مانو وج سے معافی بھی مانگی ہے۔ Laal Singh Chaddha on Netflix
نیٹفلکس پر ریلیز ہونے کے بعد لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے فلم کو سراہا ہے۔ فلم میں ایک پاکستانی فوجی کا کردار ادا کرنے والے اداکار مانو وجے سے لوگوں نے فلم کو سنیما گھروں میں نہ دیکھنے پر معافی مانگی ہے۔ لیکن وج نے انہیں معافی مانگنے کے بجائے عامر خان پرڈوکشنز کو 500 روپے دینے کا مشورہ دیا ہے۔واضح رہے کہ لال سنگھ چڈھا باکس آفس پر پرفارم کرنے میں ناکام رہی کیونکہ بہت سے لوگوں نے عامر کے ایک پرانے انٹرویو کے انٹرنیٹ پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر اس کا بائیکاٹ کیا۔ یہ ویڈیو سال 2015 کی ہے جب عامر نے ملک میں 'بڑھتی ہوئی عدم برداشت' کے بارے میں بات کی تھی۔
مانو وج نے اپنی آئندہ ویب سیریزن تناؤ کی تشہیر کے دوران مڈ ڈے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ' اب نیٹفلکس پر فلم دیکھنے کے بعد لوگ فلم کا بائیکاٹ کرنے پر ان سے معافی مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'بہت سے لوگوں نے ٹویٹر پر مجھ سے معافی بھی مانگی اور کہا کہ انہوں نے بائیکاٹ ٹرینڈ کی وجہ سے لال سنگھ چڈھا کو سنیما گھروں میں نہیں دیکھا۔ لیکن جب انہوں نے اسے نیٹفلکس پر دیکھا تو انہیں یہ فلم پسند آئی۔جس پر وج نے مشورہ دیا کہ اگر آپ اتنے ہی معذرت خواہ ہیں تو انہیں '500 روپے عامر خان پروڈکشن کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کردینا چاہیے۔ کیونکہ آپ( لوگوں) کی بیوقوفی کی وجہ سے پروڈیوسر نقصان میں ہیں'۔