سال 2017 میں شاہ رخ خان کے ساتھ بالی ووڈ فلم رئیس میں نظر آنے والی اداکارہ ماہرہ خان نے کہا کہ 'اداکاروں کو بھارت کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی 'سافٹ ٹارگیٹ' سمجھا جاتا ہے۔ اگرچہ رئیس ایک ہٹ فلم تھی لیکن بھارت اور پاکستان کے درمیان سیاسی کشیدگی کی وجہ سے ماہرہ بھارت میں اپنا کام جاری نہیں رکھ سکیں۔ واضح رہے کہ پاکستانی اداکاروں اور موسیقاروں پر ہندوستان میں کام کرنے پر پابندی عائد ہے۔Mahira Khan on Bollywood Friends
ماہرہ خان نے ایک نئے انٹرویو میں بالی ووڈ میں کام کرنے کے اپنے تجربے کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان لوگوں سے رابطے میں ہے جن کے ساتھ انہوں نے ہندوستان میں کام کیا تھا۔ اداکارہ نے مزید کہا کہ وہ بالی ووڈ سے تعلق رکھنے والے اپنے دوستوں سے ملتی ہیں اور ان سے بات کرتی ہیں، لیکن وہ سوشل میڈیا پر جو کچھ لکھتی ہیں اس سے محتاط رہتی ہیں تاکہ خود کو اور انہیں تنقید سے بچایا جاسکے'۔
ہندوستان میں کام کرنے کے اپنے تجربے کے بارے میں بات کرتے ہوئے اداکارہ نے ورائٹی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ 'بھارت میں کام کرنے کا تجربہ حیرت انگیز تھا۔ میں اب بھی بہت سارے لوگوں سے رابطے میں ہوں اور وہاں سے بہت پیار ملتا ہے۔ بدقسمتی سے چاہے ہم پاکستان میں ہو یا بھارت میں ہمیں نشانہ بنانا آسان ہے، سافٹ ٹارگیٹ ہیں چونکہ ہم فنکار ہیں اور ہم فن کے اس دھاگے سے جڑے ہوئے ہیں۔ ہم دراصل ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اس لیے ہم ایک دوسرے کا دھیان رکھنے کی بھی کوشش کرتے ہیں۔ ابھی بھی ہم سوشل میڈیا پر کچھ بھی لکھنے کو لے کر محتاط رہتے ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات نہیں کرتے۔ ایسا نہیں ہے کہ ہم اپنی سالگرہ پر ایک دوسرے کو مبارکباد نہیں دیتے۔ ایسا نہیں ہے کہ ہم مختلف ممالک میں ایک دوسرے سے نہیں ملتے۔ ایسا نہیں ہے۔ یہ صرف اتنا ہے کہ ہم اصل میں نہ صرف اپنی حفاظت کر رہے ہوتے ہیں بلکہ دوسروں کی بھی حفاظت کر رہے ہیں۔