شہور گلوکارہ لتا منگیشکر کو سینڈ آرٹسٹ سدرشن پٹنائک کا خراج عقیدت آج بھارت کی سدا بہار نغمہ نگار لتا منگیشکر کی پہلی برسی ہے۔ معروف ریت آرٹسٹ سدرشن پٹنائک نے اپنے فن کے ذریعے 'سروں کی ملکہ' اور 'بلبل ہند' کو خراج عقیدت پیش کی۔ انہوں نے اڑیسہ کے پوری ساحل پر بھارت رتن لتا منگیشکر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے چھ فٹ لمبا ریت کا مجسمہ بنایا۔ ساتھ ہی انہوں نے اس مجسمہ کے اوپر لکھا ' میری آواز ہی پہچان ہے'۔ انہوں نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر اس کی تصویر بھی شیئر کی۔Lata Mangeshkars 1st Death Anniversary
اس تصویر کے ساتھ انہوں نے کپشن میں لکھا کہ ' بھارتی سنیما کی بلبل ہند اور مشہور گلوکارہ بھارت رتن لتا منگیشکر جی، ان کی پہلی برسی کے موقع پر یاد کیا۔ اڑیسہ کے پوری ساحل پر 'میری آواز ہی پہچان ہے' کے پیغام کے ساتھ میرا سینڈ آرٹ'۔ ان کے اس پوسٹ پر کئی سوشل میڈیا صارفین نے لتا منگیشکر کو خراج عقیدت پیش کی۔ وہیں کئی مشہور شخصیات نے بھی سوشل میڈیا پلیٹفارم کے ذریعہ سروں کی ملکہ کو ان کی برسی پر یاد کیا۔
وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری نے ٹویٹر پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے ہندی میں لکھ کہ 'بھارت رتن کی فاتح لتا منگیشکر جی کو ان کی پہلی برسی پر خراج عقیدت'۔ فلمساز مدھور بھنڈارکر نے بھی آنجہانی گلوکارہ کو جذباتی خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے گلوکارہ کے ساتھ اپنے بات چیت کی ایک کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ' آپ کی یاد آتی ہے دیدی'۔
لتا منگیشکر کی موسقی سے محبت کرنے والے لوگوں نے انہیں 'سروں کی ملکہ' اور' بلبل ہند' جیسے لقب سے نوازا۔ منگیشکر نے بھارتی پلے بیک موسیقی کے میدان میں ایک اعلی مقام حاصل کیا۔ ان کے نغموں کو ہر نسل کے لوگوں کی جانب سے محبت ملی ہے۔ آٹھ دہائیوں پر محیط کیریئر کے دوران انہوں نے ہندی، بنگالی اور مراٹھی سمیت 36 زبانوں میں بے شمار گانے ریکارڈ کیے۔ انہوں نے انگریزی، روسی، ڈچ، نیپالی اور انڈونیشین گانوں کو بھی اپنی آواز دی ہے۔ انہیں بھارت اور دادا صاحب پھالکے جیسے کئی ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔لتا کے گائے ہوئے تمام نغموں کو شائقین کی جانب سے محبت ملی ہے تاہم 'لگ جا گلے، شیشہ ہو یا دل ہو، تیرے بینا زندگی سے، عجیب داستان ہے یہ' نغمے لوگوں میں آج بھی مقبول ہیں۔
مزید پڑھیں:Lata Mangeshkar First Song: لتا منگیشکر نے تیرہ برس کی عمر میں پہلا گانا گایا