کنگنا رناوت گزشتہ کچھ دنوں سے پٹھان کے بارے میں ٹویٹ کر رہی ہیں۔ اس سے پہلے انہوں نے کہا تھا کہ پٹھان نے اچھا کام کیا کیونکہ بھارت خانوں اور مسلم اداکاروں کو صرف پیار دیتی ہے۔ عرفی جاوید نے اسی ٹویٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ' فن کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم نہیں کرنا چاہیے'۔ کنگنا نے اب عرفی کے اس ٹویٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے اور جواب دیا ہے کہ ' ایسا ایک مثالی دنیا میں ہوتا ہوگا۔ اداکارہ نے یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے لیے نریندر مودی سے مدد کا بھی مطالبہ کیا۔Kangana Ranaut Tweet
کنگنا، جنہیں سال 2020 میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے اصول کی خلاف ورزی کرنے پر ٹویٹر سے ہٹائے جانے کے بعد حال ہی میں دوبارہ ٹویٹر پر قدم رکھا ہے، نے شاہ رخ خان کی فلم پٹھان کی کامیابی پر ایک پروڈیوسر کی جانب سے کیے گئے ایک ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ' بہت اچھا تجزیہ۔۔ یہ ملک صرف اور صرف تمام خانوں سے محبت کرتا ہے اور کبھی کبھی تو صرف اور صرف خانوں سے ہی کرتا ہے… اور مسلمان اداکاراؤں کے لیے پاگل پن، اس لیے بھارت پر نفرت اور فسطائیت کا الزام لگانا انتہائی غیر منصفانہ ہے… پوری دنیا میں بھارت جیسا کوئی ملک نہیں ہے'۔ کئی ٹویٹر صارفین نے اس ٹویٹ کی وجہ سے گنگنا کی تنقید کی اور کہا کہ 'ان سب کا مذہب سے کیا تعلق'۔
دھاکڑ اسٹار کے اس ٹویٹ پر سوشل میڈیا صارفین کے ردعمل سامنے آنے کے بعد اب عرف جاوید نے بھی ری ٹویٹ کیا ہے اور کہا کہ 'اوہ میرے خدا! یہ کیا تقسیم ہے، مسلم اداکار، ہندو اداکار۔ فن کو مذہب کی بنا پر تقسیم نہیں کیا جاتا، صرف اداکار ہوتے ہیں'۔ کنگنا نے اب عرفی کے جواب پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے اور ٹویٹ کیا کہ ' ہار میری پیار عرفی یہ ایک مثالی دنیا میں ہوتا ہوگا لیکن یہ اس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک ہمارے پاس یکساں سول کوڈ نہیں ہے جب تک اس ملک کا آئین خود بنٹا ہوا ہے تب تک یہ بنٹا رہے گا۔ آئیے ہم سب نریندر مودی جی سے 2024 کے منشور میں یکساں سول کوڈ کا مطالبہ کریں۔ کیا ہم کریں گے؟
یونیفارم سول کوڈ (UCC) کی تعریف ہمارے آئین میں ریاستی پالیسی کے ہدایتی اصولوں کے آرٹیکل 44 کے تحت کی گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ یہ ریاست کا فرض ہے کہ وہ بھارت کے پورے علاقے میں شہریوں کے لیے یکساں قانون کو یقینی بنائیں۔یکساں سول کوڈ یعنی یونیفارم سول کوڈ کے تحت شادی بیاہ، طلاق، وراثت اور گود لینے جیسے عائلی قوانین کو بلا تفریق مذہب و ملت یکساں بنانا ہے۔ یعنی پورے ملک میں ایک ہی قانون ہوگا اور کسی بھی مذہب یا طبقہ کا اپنا پرسنل لاء نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں:Kangana Ranaut Trolled over Khans Remark: بالی ووڈ کے خانوں پر تبصرہ کرنے پر کنگنا رناوت ہوئی ٹرول