اداکار کمل ہاسن، جنہوں نے پہلے دی کیرالہ سٹوری کو پروپیگنڈہ فلم قرار دیا تھا، نے ایک بار پھر سدیپتو سین کی فلم پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔ ایک حالیہ تقریب میں، اداکار و سیاستدان نے کہا کہ' دی کیرالہ اسٹوری جیسی فلم دیکھنی چاہیے صرف اس امید کہ ساتھ کہ اس کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں ہے'۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ کسی بھی فلم پر پابندی کے خلاف ہیں لیکن وہ چاہتے ہیں کہ فلم دکھانے کے پیچھے کے مقصد کو لوگ ضرور سمجھیں۔
کمال انڈیا ٹوڈے کانکلیو ساؤتھ 2023 میں خطاب کر رہے تھے جب انہوں نے کہا کہ 'میں کسی بھی فلم پر پابندی نہیں لگاؤں گا، ان فلم کو اپنی بات کہنے دیں۔ لیکن میں لوگوں کو یہ بتانے کی کوشش کروں گا کہ وہ اس بات کو سمجھیں کہ فلم کے پیچھے کا مقصد کیا ہے۔ میں تب سے یہی کہہ رہا ہوں جب سے لوگ مجھ سے اس کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔۔کیونکہ میری فلم وشوروپم پر تمل ناڈو میں پابندی لگا دی گئی تھی۔ لوگ اب بھی سوچ رہے ہیں کہ اس پر پابندی کیوں لگائی گئی۔ راج کمل فلمز اور تمل ناڈو حکومت کے درمیان کا یہ معاملہ تھا۔ ہم نے کیس جیت لیا اور فلم ریلیز کی۔ میں کسی فلم پر پابندی کی وکالت نہیں کروں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ درحقیقت میں سرٹیفیکیشن بورڈ کو سنسر بورڈ میں تبدیل کرنے اور فلموں پر پابندی یا ایڈیٹنگ کرنے کے مضبوط حامیوں میں سے ایک تھا۔ 'اس ملک میں اظہار رائے کی آزادی ہونی چاہیے۔ وہ فلم کی تصدیق کر سکتے ہیں اور کہہ سکتے ہیں کہ کچھ لوگ یہ فلم نہیں دیکھ سکیں گے۔ ناظرین کو اس سمجھ کے ساتھ دی کیرالہ اسٹوری جیسی فلم دیکھنی چاہے کہ اس کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں ہے اور پھر سوچنا چاہیے'۔