کبیر خان اور منی ماتھر کی شادی کو تقریباً 25 سال ہوچکے ہیں اور ایک حالیہ انٹرویو میں کبیر نے اپنی بین المذاہب شادی کے بارے میں بتایا کہ 'ان کی شادی کو دونوں خاندانوں کی جانب سے کھلے دل سے قبول کیا گیا'۔ حال ہی میں ہدایتکار کبیر خان نے ہیومنز آف بمبئی کے ساتھ انٹرویو میں اس بات کا انکشاف کیا۔Kabir Khan on his Inter faith Marriage
کبیر کی پروش خود ایک ایسے گھرانے میں ہوئی ہے جہاں ہندو اور مسلم دونوں مذہب کو یکساں ترجیح دی جاتی تھی۔ ہدایتکار نے بتایا کہ ان کے والدین کی محبت کی کہانی کسی فلم کی کہانی کی طرح ہے۔ کبیر خان نے اپنے حالیہ انٹرویو میں یہ بھی بتایا کہ ' ان کے بچوں کی پرورش اسی طرح ہوئی ہے جیسے کہ ان کی ہوئی تھی اور ان کا خدا اور مذہب پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔
کبیر کہتے ہیں کہ انہوں نے اور منی نے کبھی بھی اپنے بچوں کو کسی مذہب پر چلنے کے لیے مجبور نہیں کیا بلکہ انہیں اپنا راستہ خود تلاش کرنے کی ترغیب دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ' جس طرح سے ہم نے اپنے بچوں کی پرورش کی ہے، اسی طرح میری پرورش بھی ہوئی ہے۔ ہم نے کبھی بھی انہیں اس سمت دھکیلنے کی کوشش نہیں کی۔ ہم انہیں اس چیز کی پیروی کرنے دیتے ہیں جس کے لیے ان میں جنون ہیں۔ کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ وہ خود سے اپنا راستہ تلاش کرلیں گے'۔
کبیر نے کہا کہ جب انہوں نے شروع میں شادی کرنے کے بارے میں سوچا تو منی کو اس کے کچھ رشتہ داروں کی جانب سے مخالفت کی توقع تھی لیکن انہیں ان مخالفت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ 'منی ایک بہت ہی روایتی ماتھر خاندان سے آتی ہے۔ ہمارے درمیان مذہب کبھی بھی مسئلہ نہیں تھا اور شروع میں منی نے سوچا تھا کہ اسے اپنے کچھ رشتہ داروں کو راضی کرنے میں پریشانی ہوگی لیکن یہ خوبصورت بات ہے کہ ان سب نے مجھے قبول کرلیا'۔ اپنے خاندان کے بارے میں بات کرتے ہوئے کبیر نے کہا کہ چونکہ ان کے خاندان میں پہلے ہی ایسی شادیاں ہوئی تھیں اس لیے انہیں زیادہ مخالفت کا سامنا نہیں کرنا پڑا'۔
کبیر مزید بتاتے ہیں کہ ' ہم نے شادی کی، ہم نے دونوں مذہب کے مطابق رسومات ادا کیں ہم سے زیادہ ہمارے خاندانوں کو اس کا شوق تھا۔ میں اصل میں ایتھیسٹ ہوں اس لیے میں واقعی میں خدا اور مذہب پر یقین نہیں رکھتا،اس لیے میرے لیے یہ سب کچھ قبول کرنا بہت آسان تھا۔ منی اور میرے درمیان بہت سی لڑائیاں ہوئی ہیں، ہمارے بہت سارے مسائل رہے لیکن مذہب کبھی ان مسائل کی وجہ نہیں رہا'۔
اپنے بچپن کے بارے میں بات کرتے ہوئے، کبیر نے کہا کہ ان کے لیےمذہب کبھی بھی کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ یہ کبھی بھی تنازعہ کی وجہ نہیں تھا۔ ہمارے والدین کی زندگیوں میں، میں نے کبھی مذہب کو تنازعہ کے طور پر آتے نہیں دیکھا۔ ہم دونوں مذہب کا جشن مناتے تھے۔ دیوالی بھی اتنی ہی جوش و خروش سے منائی جاتی تھی جتنی عید اور کرسمس'۔
مزید پڑھیں:Manoj Bajpayee on his inter-faith marriage : بیوی شبانہ کے ساتھ ان کی بین المذاہب شادی پر سوال اٹھانے کی کسی میں 'جرات' نہیں، منوج باجپائی