نغمہ نگار اور شاعر جاوید اختر کی حالیہ دنوں میں پاکستان دورے کی کئی ویڈیوز سامنے آئی ہے۔ ان میں سے کئی ویڈیوز میں وہ پاکستان کی تفریحی دنیا کے مشہور چہرے جیسے علی ظفر اور اداکار ثروت گیلانی کے ساتھ نظر آرہے ہیں۔ دراصل جاوید اختر لاہور میں ساتویں فیض فیسٹیول میں شرکت کے مقصد سے پاکستان میں تھے۔ اب ان کی اس فیسٹیول سے ایک ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں انہوں نے سخت لہجے میں پاکستان کی تنقید کی ہے اور کہا کہ ' بھارتی اب تک 26/11 کے حملوں کو نہیں بھولے ہیں اور اس کے ذمہ دار اس ملک میں اب بھی آزاد گھوم رہے ہیں'
اختر کے علاوہ بھارت کے دیگر اردو کے معروف شاعر فیض احمد فیض کی یاد میں منعقدہ ساتویں فیض فیسٹیول میں شرکت کے لیے پاکستان میں تھے۔ اختر نے یہ بات سامعین میں بیٹھے ایک شخص کے جواب میں کہی جو انہیں تجویز دے ر ہے تھے کہ پاکستان کس طرح 'ایک مثبت، دوستانہ اور محبت کرنے والا ملک ہے'۔ اس شخص نے اختر سے درخواست کی کہ وہ پاکستانیوں کا پیغام بھارت لے جائیں۔ شخص نے کہا کہ 'آپ کئی بار پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں۔۔ جب آپ واپس جاتے ہیں تو کیا آپ اپنے لوگوں کو بتاتے ہیں کہ یہاں کے لوگ اچھے ہیں، یہ صرف بمباری نہیں کرتے بلکہ ہار اور پیار سے ہمارا استقبال بھی کرتے ہیں؟۔ انہوں نے مزید کہا کہ ' ہم دونوں خطوں کے درمیان دوستانہ صورتحال چاہتے ہیں'۔
جاوید اختر نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ' ایک دوسرے پر الزام نہ لگائیں۔ اس سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ جو گرم ہے فضا، وہ کم ہونی چاہیے۔ ہم تو بمبیا لوگ ہیں۔ ہم نے دیکھا وہاں کیسے حملہ ہوا تھا۔ وہ لوگ ناروے سے تو نہیں آئے تھے وہ نہ مصر سے آئے تھے، وہ لوگ ابھی بھی آپ کے ملک میں گھوم رہے ہیں، تو یہ شکایت اگر بھارتیوں کے دل میں ہو تو آپ کو برا نہیں ماننا چاہیے'۔ اختر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی مماثلت کے بارے میں آگاہی کی کمی ہے اور سرحد کے اس پار بہت سے لوگ ایک دوسرے کی ثقافتوں کے بارے میں نہیں جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ' بہت سے لوگ نہیں جانتے کہ لاہور اور امرستر صرف 30 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے… آپ ہمارے بارے میں سب کچھ نہیں جانتے اور نہ ہی ہم اور اس علم کی کمی دونوں ممالک کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ یہ افسوسناک ہے کہ ہمارے درمیان نہ کوئی ثقافتی تبادلہ ہے، نہ ہی طلباؤں کا تبادلہ یا مواصلات کا'۔
اختر نے پاکستان کی تنگ نظری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'ہندوستان نے نصرت فتح علی خان، مہدی حسن، فیض احمد فیض جیسے پاکستان کے عظیم لوگوں کی میزبانی کی ہے لیکن پاکستان میں کبھی لتا منگیشکر کا شو نہیں ہوا'۔ مہدی حسن بھارت میں ایک مذہبی شخصیت تھے۔ جب وہ ہندوستان گئے تو شبانہ (اعظمی) نے ان کی میزبانی کی، میں نے اس تقریب کے لیے لکھا جسے لتا منگیشکر اور آشا بھوسلے نے پسند کیا۔ جب فیض صاحب تشریف لائے تو ایسا لگتا تھا کہ کوئی اتھارٹی تشریف فرما ہے… ان کا پروگرام ہر طرف نشر ہوتا تھا۔ کیا آپ نے کبھی پی ٹی وی پر ساحر (لدھیانوی)، کیفی (اعظمی) یا سردار جعفری کے انٹرویوز دیکھے ہیں؟ یہ ہندوستان میں دکھایا گیا، وہاں ہوا… تو مواصلاتی بندش دونوں طرف سے ہے اور شاید آپ کی طرف سے زیادہ ہے۔