حیدرآباد: بالی ووڈ اسٹار ریتک روشن آج 49 برس کے ہوگئے۔ اداکار دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے بالی ووڈ میں ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ان کے فلم ساز والد راکیش روشن کبھی نہیں چاہتے تھے کہ وہ بالی ووڈ میں قدم رکھیں۔ اگرچہ راکیش نے انہیں 2000 میں رومانوی میوزیکل ڈرامہ فلم 'کہو نا... پیار ہے' کے ساتھ لانچ کیا تھا ، لیکن ان کا اپنے بیٹے کو فلمی دنیا سے روبرو کرانے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا۔Hrithik Roshan birthday
ریتک کے مطابق ان کے والد ان کے فلموں میں آنے کے خلاف تھے۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں یہاں تک کہا کہ ان کے والد کا انہیں لانچ کرنے کا کبھی منصوبہ نہیں تھا اس لیے وہ دوسرے فلمسازوں کے لیے اسکرین ٹیسٹ دے رہے تھے۔ جب راکیش روشن نے دوسرے فلم سازوں، جن کے لیے ریتک آڈیشن دے رہے تھے، سے تعریفیں سنی تب انہیں احساس ہوا کہ شاید وہ ایک اسٹار کو لانچ کرنے کا موقع گنوا دیں گے'۔
اسی دوران راکیش کہو نا... پیار ہے کی پری پروڈکشن پر کام کر رہے تھے۔ وہ چاہتے تھے کہ اس فلم میں شاہ رخ خان یا عامر خان مرکزی کردار ادا کریں۔ لیکن جب کچھ لوگوں نے انہیں یہ مشورہ دیا کہ اس فلم میں کسی نئے چہرے کی ضرورت ہے تب انہیں ریتک کا خیال آیا جو پہلے سے ہی بالی ووڈ میں قدم رکھنے کے لیے اپنا راستہ تلاش کر رہے تھے۔ لیکن جب ریتک سے پوچھا گیا کہ ان کے والد کیوں نہیں چاہتے تھے کہ وہ اداکار بنیں، تب ریتک نے کہا کہ 'سینئر روشن کبھی نہیں چاہتے تھے کہ ان کا بیٹا ان مشکلات اور غیر یقینی صورتحال سے گزرے جن کا انہیں اپنے کیریئر میں سامنا کرنا پڑا تھا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کے والد نے اداکاری میں آنے کے ان کے انتخاب کی حمایت کی تب ریتک کہتے ہیں کہ'میرے والد میرے فلموں میں آنے کے خلاف تھے کیونکہ انہیں اس جدوجہد سے گزرنا پڑا تھا'۔
ریتک نے کہا کہ' ان کے والد نے 20 سال تک سخت جدوجہد کی اور وہ نہیں چاہتے تھے کہ میں بھی اس سے گزریں جس سے وہ گزرے ہیں'۔ لیکن ریتک نے کہا کہ 'میرے اندر کچھ ایسا تھا جو واقعی پرعزم تھا'۔ اداکار نے کہا کہ وہ خود کو ثابت کرنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ بچپن میں بری طرح ہکلاتے تھے۔ ان کے مطابق فلمیں ان کے لیے' نارمل نظر آنے اور محسوس کرنے کا ایک موقع' تھا۔