ممبئی: لتا منگیشکر کو دنیا سے رخصت ہوئے ایک سال ہو گیا ہے، لیکن ان کی یادیں اور آواز ان کے اہل خانہ کو صبر و تسلی دے رہی ہیں، جو ابھی تک گلوکارہ کی موت سے ابھر نہیں پائے ہیں۔منگیشکر، جو گزشتہ سال 6 فروری کو 92 سال کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں، ان کی بھانجی رچنا شاہ نے بتایا کہ ' وہ جنون سے بھرپور تھیں'۔ Lata Mangeshkar first death anniversary
انہوں نے پی ٹی آئی کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ ' ہم ابھی تک یہ قبول کرنے سے قاصر ہیں کہ وہ اب ہمارے ساتھ نہیں ہے۔ ایک سال ہو گیا ہے اور یہ سب کچھ غیر حقیقی اور ناقابل یقین لگتا ہے۔ وہ جنون سے بھرپور تھیں اور جسے کبھی کم نہیں کیا جاسکتا۔ ہم ان کی موت سے نہیں نکلنا چاہتے۔ ان کی آواز دن بھر گونجتی رہتی ہے، ان کی یادیں یہی ہیں۔ جب بھی میرا فون بجتا ہے، مجھے لگتا ہے کہ کیا دیدی مجھے فون کر رہی ہے'۔
منگیشکر کی چھوٹی بہن اوشا منگیشکر نے کہا کہ' اہل خانہ کے تمام افراد اب بھی گلوکارہ کے انتقال سے ابھرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اوشا منگیشکر نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ لوگ صرف ان کی یاد میں گھر آ رہے ہیں، انہیں یاد کر رہے ہیں۔ ہم آج بھی بہت اداس ہیں۔ یہ سب اداسی سے بالاتر ہے'۔ رچنا، لتا منگیشکر کو ایک روحانی شخص کے طور پر یاد کرتی ہیں اور کہتی ہیں کہ ' وہ خدا پر یقین رکھنے والی تھیں، ، وہ پوجا کرتی تھیں، ان کا کمرہ بخور کی خوشبو سے بھرا ہوا تھا'۔
انہوں نے گلوکارہ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ' وہ چھوٹی چھوٹی، روزمرہ کی چیزیں ہیں جنہیں ہم بہت یاد کرتے ہیں، گلوکارہ نے ہمیشہ سب کو خاص محسوس کروایا ہے'۔جب آپ ان کے ساتھ بیٹھتے تھے تو آپ کو سکون ملتا تھا۔ ان سے وہ سکون کا احساس ملتا تھا۔ وہ اپنے خاندان، دوستوں، عملے اور ان کے بے شمار سامعین کے لیے ایک سکون تھی۔ ان کی آواز میں روحانیت تھی' ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ' انہوں نے آخری لمحے تک کبھی رابطہ نہیں چھوڑا۔ ان کے لیے ہر کوئی خاص تھا، ان کا دل بڑا تھا اور وہ سب کو پیار دیتی تھی'۔
ان کی پہلی برسی پر، منگیشکر کو ہندوستانی فلم اور میوزک انڈسٹری نے بھی یاد کیا۔ میوزک کمپوزر وشال ددلانی، تجربہ کار غزل گائیک پنکج اداس نے خراج عقیدت پیش کی۔ بھارتی سنیما کے عظیم پلے بیک گلوکاروں میں سے ایک مانے جانے والی، منگیشکر نے آٹھ دہائیوں کے عرصے میں ناقابل فراموش گانے گائے، جن میں ' لگ جا گلے'،'موہے پنگھٹ پہ'، 'چلتے چلتے'، 'ستیم شیوم سندرم'، 'عجیب داستان ہے'، 'ہونٹوں میں ایسی بات'، 'پیار کیا تو ڈرنا کیا'، 'نیلا آسمان سو گیا'، اور 'پانی پانی رے' شامل ہے۔
منگیشکر کو کئی فلمی ایوارڈز اور اعزازات سے نوازا گیا جیسے پدم بھوشن، پدم وبھوشن، دادا صاحب پھالکے ایوارڈ، اور متعدد نیشنل فلم ایوارڈ۔ انہیں سال 2001 میں بھارت کا سب سے بڑا شہری اعزاز بھارت رتن ملا۔
مزید پڑھیں:Lata Mangeshkars 1st Death Anniversary: مشہور گلوکارہ لتا منگیشکر کی پہلی برسی پر متعدد شخصیات نے خراج عقیدت پیش کیا