ممبئی: سال 2019 میں اداکار سلمان خان کے خلاف ایک صحافی کی جانب سے دائر کی گئی شکایت کو بمبئی ہائی کورٹ نے منسوخ کردیا ہے۔ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ عدالتی کارروائی کو محض اس لیے ہراساں کرنے کا ذریعہ نہیں بننا چاہیے کیونکہ ملزم ایک مشہور شخصیت ہے۔ ایک صحافی نے اداکار سلمان خان اور ان کے باڈی گارڈ کے خلاف مارپیٹ اور دھمکی دینے کی شکایت درج کرائی تھی۔ Journalist Assault Case
جسٹس بھارتی ڈانگرے نے 30 مارچ کو سلمان خان اور ان کے باڈی گارڈ نواز شیخ کی طرف سے دائر کی گئی درخواستوں پر سماعت کرنے کی اجازت دی اور نچلی عدالت کی جانب سے انہیں جاری کردہ کارروائی اور سمن کو منسوخ کرنے کا حکم دیا۔ اس معاملے میں منگل کے روز ہائی کورٹ کا تفصیلی حکم نامہ سامنے آیا ہے، جس میں عدالت نے پایا کہ مجسٹریٹ عدالت سمن جاری کرنے سے پہلے مینڈیٹ پر عمل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ہائی کورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ 'عدالتی کارروائی کو غیر ضروری طور پر ہراساں کرنے کا ذریعہ بننے کی ضرورت نہیں ہے اور وہ بھی صرف اس وجہ سے کہ ملزم ایک مشہور شخصیت ہے اور قانون کے طریقہ کار کی پاسداری کیے بغیر اسے شکایت کنندہ کے ہاتھوں غیر ضروری جبر کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔ جس نے مقدمہ درج کیا ہے اس نے اپنے انتقام کو پورا کرنے کے لیے اس معاملے کو ہوا دی اور یہ فرض کرلیا کہ سلمان خان نے ان کی توہین کی ہے'۔
جج نے مزید کہا کہ یہ ایک الگ طرح کا کیس تھا جہاں درخواست گزاروں (سلمان خانا وار شیخ) کے خلاف کارروائی کرنا اور اس کارروائی کو جاری رکھنا عدالتی کارروائی کا غلط استعمال کرنے کا برابر ہے۔ عدالت نے کہا کہ 'اس لیے میں یہ مناسب سمجھتا ہوں کہ غیر قانونی حکم کو منسوخ کردیا جائے'۔