وزیر اعظم نریندر مودی کے ایک دن بعد صدر دروپدی مرمو نے جمعہ کو دی ایلیفینٹ وسپررز کی پروڈیوسر گنیت مونگا اور ڈائریکٹر کارتیکی گونسالویس سے ملاقات کی۔ اس دستاویزی فلم نے گزشتہ ماہ بہترین مختصر دستاویزی فلم کا آسکر ایوارڈ جیتا تھا۔
ٹویٹر میں صدر جمہوریہ کی ایلیفینٹ وسپررز کی پروڈیوسر گنیت مونگا اور ہدایتکار کارتیکی گونسالویس کے ساتھ ملاقات کی تصویر بھی سامنے آئی ہے اور انہوں نے دونوں کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے فلم کے ساتھ قدرت کے ساتھ ہم آہنگی میں رہنے کی بھارتی روایت کو فروغ دینے کے لیے گنیت اور کارتیکی کی تعریف کی ہے۔
گنیت نے اس سے قبل دستاویزی فلم 'پیریڈ: دی اینڈ آف سینٹینز' کو مشترکہ طور پر تیار کیا تھا، جس نے 2019 میں آسکر ایوارڈ جیتا تھا۔ وہیں اب ان کی دی ایلیفینٹ وپسررز اس زمرہ میں آسکر ایوارڈ جیتنے والی پہلی بھارتی پروڈکشن فلم بن گئی ہے۔
فلم سازوں اور صدر کے درمیان ملاقات کی تصویریں شیئر کرتے ہوئے صدر کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل نے ٹویٹ کیا کہ ' صدر دروپدی مرمو نے آسکر جیتنے والی دستاویزی فلم دی ایلیفینٹ وِسپررز کی کارتیکی گونسالویس اور گُنیت مونگا سے ملاقات کی۔ انہوں نے ایوارڈ جیتنے پر انہیں مبارکباد دی۔ تحفظ اور فطرت کے ساتھ ہم آہنگی میں رہنے کی بھارتی روایت کو دکھانے کے لیے ان کی تعریف کی'۔
اس سے قبل مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے دہلی میں اپنی رہائش گاہ پر دی ایلیفینٹ وِسپررز کی آسکر جیتنے والی ٹیم سے ملاقات کی۔ انوراگ نے ہدایت کار اور سنیماٹوگرافر کارتیکی گونسالویس، پروڈیوسر گنیت مونگا اور نیٹ فلکس کی نائب صدر (کنٹینٹ) مونیکا شیرگل کے ساتھ ایک ویڈیو شیئر کیا۔وزیر نے ان سے ملاقات کرنے پر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔
کارتیکی گونسالویس کی 41 منٹ طویل دستاویزی فلم اس رشتے کے بارے میں بات کرتی ہے جو ایک یتیم ہاتھی اور اس کے نگراں مہوت بومن اور بیلی کے درمیان ہوتا ہے۔ بومن اور بیلی نے ان ہاتھیوں کو شکاریوں سے بچانے اور ان کی پرورش کے لیے اپنی زندگی وقف کردی۔
مزید پڑھیں:PM Narendra Modi آسکر انعام یافتہ ’دی الیفنٹ وسپرس‘ کی ٹیم نے مودی سے ملاقات کی