اردو

urdu

ETV Bharat / entertainment

CBI FIR against Wankhede: وانکھیڑے نے شاہ رخ خان سے 25 کروڑ کی رشوت کا مطالبہ کیا، سی بی آئی کے ایف آئی آر میں چونکا دینے والے انکشافات

سی بی آئی نے سابق این سی بی افسر سمیر وانکھیڈے پر آرین خان منشیات معاملے میں شاہ رخ خان کے خاندان کی جانب سے مبینہ طور پر 25 کروڑ روپے رشوت طلب کرنے پر مقدمہ درج کیا ہے۔ سی بی آئی نے اپنی ایف آئی آر میں یہ بھی بتایا ہے کہ آزاد گواہ کے پی گوساوی اور سنویل ڈی سوزا نے سمیر وانکھڑے کی ہدایت پر شاہ رخ خان سے رشوت مانگی اور وہ بھی آرین خان کو جھوٹے منشیات معاملے میں پھنسانے میں شامل تھے

CBI FIR against Wankhede
CBI FIR against Wankhede

By

Published : May 16, 2023, 10:17 AM IST

کروز کیس معاملے میں ایک چونکا دینے والا انکشاف ہوا ہے۔ نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے سابق زونل ہیڈ سمیر وانکھیڑے کے خلاف سی بی آئی کی جانب سے کی گئی ایک ایف آئی آر میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ کیس کے ایک 'آزاد گواہ' کے پی گوساوی نے اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان کو دھمکی دی تھی کہ اگر ان کا خاندان 25 کروڑ روپے رشوت دینے کے لیے راضی نہیں ہوا تو وہ انہیں اس معاملے میں پھنسا دے گا۔ CBI FIR against Wankhede

سی بی آئی کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر میں ذکر کیا گیا ہے کہ کے پی گوساوی اور ان کے ساتھی سانویل ڈی سوزا نے آرین خان کے اہل خانہ کو 25 کروڑ روپے رشوت دینے کا مطالبہ کیا اور یہ بھی دھمکی دی کہ اگر وہ یہ کرنے میں ناکام ہوتے ہیں تو آرین خان پر نشہ آور اشیاء رکھنے کا جرم عائد کیا جائے گا۔ بعد میں دونوں نے رشوت کی رقم 25 کروڑ سے گھٹا کر 18 کروڑ کردی۔ گوساوی نے رشوت کے طور پر ٹوکن رقم 50 لاکھ روپے بھی لیے تھے لیکن بعد میں اس رقم کا کچھ حصہ اس نے واپس بھی کیا تھا'۔

خیال رہے کہ سمیر وانکھیڑے اکتوبر 2021 میں ایک کروز پر منشیات ضبط کرنے کی وجہ سے سرخیوں میں آئے تھے جس میں آرین خان کو جھوٹا پھنسایا گیا تھا اور انہیں 22 دن کی حراست میں بھی رہنا پڑا تھا۔ لیکن بعد وانکھیڑے کو ٹیکس پیئر سروس کے ڈائریکٹوریٹ جنرل میں اس وقت منتقل کر دیا گیا جب ان کی ناقص تفتیش کے لیے تحقیقات شروع کی گئی۔

ایف آئی آر میں یہ بھی ذکر کیا گیا کہ وانکھیڑے نے این سی بی کے سپرنٹنڈنٹ وشو وجے سنگھ کو ہدایت دی تھی کہ کے کے پی گوساوی ہی آرین خان کو این سی بی کے دفتر لے جائیں۔ اس سے گوساوی کو آرین خان کے ساتھ سیلفی لینے اور ایک آڈیو کلپ ریکارڈ کرنے کا موقع ملا۔ اس سیلفی کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر پھیلایا گیا تھا جس میں این سی بی پر سوالات اٹھائے گئے تھے کہ کس طرح ایک آزاد شخص کو ملزم کے قریب جانے یا اس کے دفتر کے اندر جانے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔

کے پی گوساوی اور پربھاکر سیل اس مقدمے میں آزاد گواہ تھے۔ وانکھیڑے نے اپنی پوزیشن کا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے پی گوساوی کو ایک بصری تاثر بنانے کی کھلی آزادی دی کہ آرین خان اس کی تحویل میں ہے اور وہ آرین کو این سی بی ممبئی کے دفتر میں گھسیٹے ہوئے لے گیا۔

سی بی آئی کے ایف آئی آر میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ وانکھیڑے کی ٹیم نے کروز چھاپہ ماری کی اصل رپورٹ تبدیل کردی تھی اور انہوں نے لوگوں کی تلاشی کا دستاویزی ثبوت بھی نہیں دیا تھا اور ساتھ ہی چند مشتبہ افراد کو بھی کروز سے باہر جانے کی اجازت دی گئی تھی۔

وانکھیڑے کے خلاف سی بی آئی نے جو الزامات لگائے تھے ان میں سے بہت سے الزامات پہلے ہی این سی پی لیڈر نواب ملک نے لگائے تھے جو اس وقت این سی بی زونل ڈائریکٹر کے ساتھ اپنے معمول کے جھگڑوں کی وجہ سے سرخیوں میں تھے۔ وانکھیڑے کو بے نقاب کرنے کی دھمکی دینے والے ملک اب بدعنوانی کے الزام میں جیل میں ہیں۔ این سی بی کے ذریعہ نامزد دوسرے 'گواہ' پربھاکر سیل نے بھی اسی طرح کے الزامات لگائے۔ سیل گزشتہ سال دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے تھے۔

مزید پڑھیں:Aryan Khan Drug Case: آرین خان کو ڈرگس معاملے میں ملی کلین چٹ

سی بی آئی تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ 'وانکھیرے کے خلاف درج کیے گئے بدعنوانی معاملات میں وانکھیڑے یہ بات ثابت کرنے میں ناکام ہوئے ہیں کہ ان کے پاس اتنے اثاثے کہاں سے آئے ہیں'۔این سی بی کی ویجیلنس برانچ کے نوٹس میں یہ بھی آیا ہے کہ وانکھیڑے نے اپنے غیر ملکی دوروں کی صحیح وضاحت نہیں کی تھی اور اس نے اپنے غیر ملکی دوروں پر ہونے والے اخراجات کے بارے میں بھی غلط بیان دیا تھا۔

مزید پڑھیں:Aryan Khan سمیر وانکھیڑے کا فون ضبط، غیر ملکی سفر کو چھپانے کا الزام

ABOUT THE AUTHOR

...view details