بالی ووڈ ہمیشہ سے اپنی فلموں کے ذریعہ لوگوں میں حب الوطنی کے جذبات پیدا کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے۔ انڈسٹری نے اکثر آزادی کی جدوجہد اور ہندوستان میں رونما ہونے والے دیگر اہم واقعات پر مبنی فلمیں بنائی ہیں۔ ان اہم واقعات میں سے ایک واقعہ کرگل کی جنگ ہے، جس پر اکثر فلمیں بنتی رہتی ہیں۔بہت سی فلموں میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح ہندوستانی فوج نے سال 1999 میں کرگل جنگ کے دوران پاکستانی فوجیوں کو پیچھے دھکیل کر پاکستانی دراندازوں کا مقابلہ کیا تھا۔ ہر سال 26 جولائی کو کرگل وجے دیوس منایا جاتا ہے تاکہ ان فوجیوں کو سلام پیش کیا جاسکے جنہوں نے اپنی ہمت اور بہادری سے 23 سال پہلے دشمنوں کا مقابلہ کیا تھا۔ آج کرگل وجے دیوس کے موقع پر ہم بالی ووڈ کی ان فلموں کا ذکر کریں گے جو کرگل جنگ پر مبنی ہے۔ آئیے ڈالتے ہیں ایک نظر ان فلموں پر۔۔۔۔Kargil Vijay Diwas
1 ۔ ایل او سی :کرگل (2003)
فلم بارڈر کی بڑی کامیابی کے بعد ہدایتکار جے پی دتا نے کرگل جنگ کے ٹھیک چار سال بعد یہ فلم بنائی۔ اس فلم میں بارڈر کی طرح کئی اداکارؤں کو کاسٹ کیا گیا، جس میں سنجے دت، ابھیشیک بچن، سنیل شیٹی، اجے دیوگن، سنجے کپور، سیف علی خان، منوج باجپائی، اور اکشے کھنہ کو کاسٹ کیا گیا ہے۔
2۔ دھوپ(2003)
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جنگ میں شہید ہونے والے فوجی کی موت کی خبر ان کے اہل خانہ کو جب پہنچتی ہے تو ان پر کیا گزرتی ہے۔ یہ فلم دیگر وار فلموں سے مختلف ہے۔ اس فلم میں دکھایا گیا ہے کہ جنگ میں شہید ہونے والے سپاہی کے خاندان کو کیسےفاسد نظام سے لڑنا پڑتا ہے۔ اگر آپ شہداء کے خاندانوں کے درد کو محسوس کرنا چاہتے ہیں تو دھوپ ضرور دیکھیں۔ یہ فلم بھارتی فوج کے سپاہی کیپٹن انوج نیر( فلم ایل او سی کرگل میں انوج نیر کا کردار سیف علی خان نے ادا کیا تھا) کی زندگی اور خاندان پر مبنی ہے۔ کیپٹن انوج نیئر 5 جولائی 1999 کو کرگل جنگ میں ٹائیگر ہل کی لڑائی میں شہید ہوئے تھے۔اوم پوری اور ریوتی نے بے مثال اداکاری کی ہے۔ اس فلم کی ہدایتکاری اشونی چودھری نے کی ہے۔ اس فلم کو تجزیہ نگاروں سے م
مثبت ردعمل ملا تھا۔
3۔ لکشیہ(2004)
فرحان اختر کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم لکشیا کی کہانی کرگل جنگ کے پس منظر پر تیار کی گئی ہے، حالانکہ فلم میں ریتک روشن ایک افسانوی کردار کرن شیرگل کا ادا کر رہے ہیں۔ یہ فلم ایک ایسے نوجوان کی کہانی ہے جس کا زندگی میں کوئی خاص مقصد نہیں ہوتا ہے اور وہ اس درمیان مسلح افواج میں شامل ہونے کا فیصلہ کرتا ہے۔ اس فلم کو ریتک روشن کی کیرئیر کی بہترین فلم سمجھا جاتا ہے۔