ممبئی:سُپر اسٹار راج کپور کے سب سے چھوٹے بیٹے، رندھیر اور رِشی کپور کے چھوٹے بھائی راجیو کپور کی پیدائش 25 اگست 1962 کو ہوئی تھی۔ فلموں میں ان کی آمد 1983 کی فلم ’’ایک جان ہیں ہم‘‘ سے ہوئی تھی۔ تاہم راجیو کپور کو شہرت راج کپور کی بطور ڈائریکٹر آخری فلم رام تیری گنگا میلی (1985) سے ملی۔ یہ ان کے کیریئر کی واحد سپر ہٹ فلم تھی۔ انہوں نے اپنے 10 سالہ فلمی کریئر میں محض 13 فلموں میں کام کیا جن میں سے 12 فلاپ رہیں۔ ساتھ ہی ان کی ہٹ فلم ’رام تیری گنگا میلی‘ کی کامیابی کا سہرا بھی فلم کی اداکارہ منداکنی کے سر باندھا گیا۔
راجیو کپور کی دیگر فلموں میں آسمان (1984)، لور بوائے (1985)، زبردست (1985) ، ہم تو چلے پردیس (1988) زبردست ، میرا ساتھی ، لاوا ، پریتی ، زلزلہ، شکریہ، ناگ ناگین اور زمیدار شامل ہیں۔ سال 1990 کی دہائی میں اداکاری کی بجائے راجیو کپور کی ساری توجہ فلم ڈائریکشن اور پروڈکشن پر مرکوز ہو گئی۔ پہلے 1991 میں اپنے بھائی رندھیر کپور کی فلم حنا میں پروڈیوسر کے طور پر کام کیا جبکہ 1996 میں فلم پریم گرنتھ کی ہدایت کاری کی جس میں مرکزی کردار ان کے بڑے بھائی رشی کپور نے نبھایا تھا۔
انہوں نے منداکنی، کِیمی کاٹکر، امریتا سنگھ، وجیتا پنڈت، پدمنی کولہا پوری، میناکشی شیشادھری، ڈمپل کپاڈیا، دویا رانا، رتی اگنی ہوتری اور ٹینا منیم کے ساتھ کام کیا۔ 1998 میں انہیں فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا جسے انہوں نے آر کے بینر کی جانب سے قبول کیا۔ وہ 1999 میں فلم ’’آ اب لوٹ چلیں‘‘ کے پروڈیوسر بھی تھے جس کے بعد انہوں نے بالی وڈ سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی۔