نئی دہلی:بالی ووڈ میں اپنی استقامت کے لیے مشہور اور بھارتیہ سنیما کی بہترین اداکاراؤں میں شمار ریکھا کوجہاں ان کی بہترین اداکاری کے لیے یاد کیا جاتا ہے وہیں ان کی پراسراریت بھی ان کی جاذب نظر شخصیت کا حصہ رہی ہے۔ ریکھا کی پیدائش 10 اکتوبر 1954 کو تمل ناڈو کے شہر مدراس میں ہوئی۔ اُن کا حقیقی نام بھانو ریکھا گنیشن ہے۔ ان کے والد تمل اداکار جیمنی گنیشن اور والدہ تیلگو اداکارہ پشپاویلی ہیں۔ جب ریکھا کی پیدایش ہوئی تھی تب یہ جوڑا غیر شادی شدہ تھا۔
بچپن سے ہی تیلگو فلموں سے اپنا فلمی سفر شروع کرنے والی ریکھا کو کافی جدوجہد کرنی پڑی۔انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز محض 11 برس کی عمر میں تمل فلموں سے کیا تھا اور رفتہ رفتہ انھوں نے بالی ووڈ میں قدم رکھے جہاں انھوں نے یش چوپڑا جیسے ڈائریکٹرز کی فلموں میں اپنی اداکاری کے جلوے بکھیرے۔ ریکھا سال 1969 میں ہندی فلم ’دو شکاری‘ میں بطور ہیروئن جلوہ گر ہوئیں اور جلد ہی فلمی دنیا پر راج کرنے لگیں۔سال 1976 میں ریکھا نے پہلی بار امیتابھ بچن کے ساتھ فلم ’دو انجانے‘ میں کام کیا اور فلم کو امر کردیا۔ اس کے بعد یہ جوڑی نٹور لال، خون پسینہ اور بہت سی فلموں میں ایک ساتھ نظر آئی ۔ سال 1978 میں فلم ’مقدرکا سکندر‘ نے ریکھا کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچادیا اورانہیں فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
ریکھا کی جوڑی اداکار امیتابھ بچن کے ساتھ بے حد پسند کی گئی اور دونوں نے کئی فلموں میں ایک ساتھ کام کیا۔ اداکاری کے ساتھ ساتھ ریکھا کی رقص کی صلاحیتوں کو بھی فلم بینوں نے خوب سراہا۔ریکھا کی کامیاب فلموں میں ساون بھادو، رام پور کا لکشمن، گورا کالا، کہانی قسمت کی، نمک حرام، دھرم کرم، دھرماتما، اتسو، مقدر کا سکندر، سلسلہ، پیار کی جیت، پھول بنے انگارے، زبیدہ، کوئی مل گیا وغیرہ شمار کی جاتی ہیں جنہوں نے بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔یوں تو ریکھا نے ہندی کی متعدد کامیاب فلموں میں کام کیا۔ لیکن سال1981 میں انہوں نے فلم ’امراﺅ جان‘ میں طوائف کا کردار ادا کیا اور اس کردار کو ناقابل فراموش بنا دیا۔ ریکھا نے اس فلم میں ادا کاری کے لیے باقاعدہ اردو زبان سیکھی تھی۔ اسی لیے اشعار و مکالموں کی ادائیگی میں زبردست برجستگی ہے۔ یہ فلم ان کی زندگی میں بہت بڑا موڑ ثابت ہوئی کیونکہ اس کے بعد ان کی کامیابی آسمان چھونے لگی۔