بہرائچ: اترپردیش کے بہرائچ ضلع کی چائلڈ ویلفیئر کمیٹی (سی ڈبلیو سی) نے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) کو مشورہ دیا ہے کہ پٹھان فلم کے گانے بیشرم رنگ کی کلپنگ اور دیگر فحش مواد کو سوشل میڈیا سے ہٹا دیا جائے کیونکہ یہ 'نوعمروں کی نفسیات پر نقصان دہ اثر' قائم کر رہی ہے۔ جووینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) ایکٹ 2015 کے متعلقہ سیکشن کے تحت دیئے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے چائلڈ ویلفیئر کمیٹی، بہرائچ (مجسٹریٹ کی بنچ) نے ڈی جی پی کو لکھا ہے کہ 'اس نے سوشل میڈیا پر گردش کر رہی فحش مواد کا از خود نوٹس لیا ہے، جس میں بیشرم رنگ بھی شامل ہے'۔ Besharam Rang Row
ڈی جی پی کو بھیجے گئے خط میں، بہرائچ سی ڈبلیو سی کے صدر ستیش کمار سریواستو اور دیپ مالا پردھان، ارچنا پانڈے اور نونیت مشرا پر مشتمل چار رکنی بنچ نے کہا کہ 'اتر پردیش حکومت نے نوجوانوں کی ترقی کے لیے انہیں سمارٹ موبائل فون فراہم کیے ہیں اور ایسے میں انہیں آسانی سے دستیاب مواد کو دیکھنے سے نہیں روکا جاسکتا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ایسی صورتحال میں ان کے بہترین مفاد کے لیے ضروری ہے کہ سوشل میڈیا سے فحش مواد ہٹا دیا جائے'۔ وہیں دہلی کے ایک وکیل کے ذریعہ اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر اور سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (سی بی ایف سی) کے پاس شاہ رخ خان اور دیپیکا پڈوکون کے خلاف مذہبی جذبات ٹھیس پہنچانے کی شکایت درج کرنے کے چند دن سی بی ایف سی کے چیئرپرسن پرسون جوشی نے پٹھان کے میکرز کو فلم اور گانوں میں کچھ تبدیلیاں کرنے کا مشورہ دیا اور یہ بھی کہا کہ تھیٹر میں ریلیز ہونے سے پہلے اس کا ترمیم شدہ ورژن پیش کریں۔