ممبئی: ساٹھ اور ستر کی دہائی میں بڑے پردے پر راج کرنے والی تجربہ کار اداکارہ آشا پاریکھ ہندی سینما کا وہ نام ہے جنہوں نے اپنی شاندار اداکاری سے شائقین کے دل جیت لیے اور ہندی سینما کو بلندیوں پر پہنچایا۔انہیں اس سال 68 ویں دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ انہو نے کہا کہ 'یہ ایوارڈ 80 سال میں اب تک کا سب سے بہترین تحفہ ہے۔' Asha Parekh receives Dada Saheb Phalke award
2 اکتوبر 1942 کو گجرات میں پیدا ہونے والی آشا پاریکھ کی والدہ مسلمان اور والد گجراتی تھے۔ آشا پاریکھ نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز بطور چائلڈ آرٹسٹ سال 1952 میں فلم 'آسمان' سے کیا۔دریں اثنا، پروڈیوسر ہدایت کار ومل رائے ایک تقریب کے دوران آش پاریکھ کے ڈانس پرفارمنس سے متاثر ہوئے اور انہیں اپنی فلم باپ بیٹی میں کام کرنے کی پیشکش کی۔ سال 1954 میں ریلیز ہونے والی یہ فلم ٹکٹ کھڑکی پر ناکام ثابت ہوئی۔
آشا پاریکھ نے بطور اداکارہ اپنے کیرئیر کا آغاز پروڈیوسر ڈائریکٹر ناصر حسین کی فلم ’دل دے کے دیکھو ‘ سے کیا تھا ۔ سال 1959 میں ریلیز ہوئی اس فلم کی کامیابی کے بعد آشا پاریکھ کسی حد تک فلم انڈسٹری میں اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہو گئیں۔ سال 1960 میں آشا پاریکھ کو ایک بار پھر پروڈیوسر ڈائریکٹر ناصر حسین کی فلم ’ جب پیار کسی سے ہوتا ہے‘ میں کام کرنے کا موقع ملا۔ اس فلم کی کامیابی نے آشا پاریکھ کو ایک اسٹار کے طور پر قائم کردیا۔
تقریباً 80 فلموں میں بطور اداکارہ کام کرنے والی آشا پاریکھ کی تمام فلموں کو بہت پسند کیا گیا۔ جس میں 'جب پیار کسی سے ہو'، 'گھرانا'، 'بھروسہ'، 'میرے صنم'، تیسری منزل ، دو جسم ، اپکار ، شکار ، ساجن ، آن ملو سجنا اور کاررواں اہم ہیں۔