جے پور: فلم آدی پرُوش جہاں ایک طرف اپنے برے وی ایف ایکس کی وجہ سے تنقید کا سامنا کر رہی تھی اب فلم کے سامنے ایک نئی مصیبت آکھڑی ہے۔ سرو برہمن مہاسبھا نے جمعرات کو پربھاس اور کریتی سینن کی 'آدی پورش' کے ہدایتکار اوم راوت کو نوٹس بھیجا ہے، جس میں ان سے کہا گیا کہ وہ سات دنوں میں فلم سے متنازعہ مناظر ہٹا دیں ورنہ قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ایڈوکیٹ کملیش شرما نے سرو برہمن مہاسبھا کے قومی صدر پنڈٹ سریش شرما کی جانب سے یہ نوٹس بھیجا ہےAdiPurush Controversy
اس نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ' فلم میں ہندو دیوی دیوتاؤں کی تصویر کشی غلط طریقے سے کی جا رہی ہے، اس فلم میں ہندو دیوی دیوتاؤں کو برا دکھایا گیا ہے، وہ چمڑے کے کپڑے پہنے ہوئے ہیں اور انہیں غیر مہذب انداز میں بات کرتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔ دراصل فلم میں انتہائی نچلی سطح کی زبان استعمال کی گئی ہے جو مذہبی جذبات کو مجروح کرتی ہے۔ فلم میں مذہبی اور ذات پات کی منافرت پھیلانے والے مکالمے اور تصویریں ہیں۔ رامائن ہماری تاریخ اور ہماری روح ہے، تاہم آدی پروش میں بھگوان ہنومان کو مغل کے جیسا دکھایا گیا ہے'،
'کون سا ہندو بغیر مونچھ کے داڑھی رکتھا ہے جیسا کہ بھگوان ہنومان جی کو دکھایا گیا ہے۔ اس فلم سے رامائن اور بھگوان رام، ماں سیتا ،بھگوان ہنومان کی مکمل اسلامائزیشن کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہاں تک کہ سیف علی خان جو آدی پروش میں راون کا کردار ادا کر رہے ہیں، وہ تیمور اور خلجی کی طرح نظر آرہے ہیں۔ یہ فلم ملک میں مذہبی جذبات کو مجروح کر ایک خاص طبقے کے درمیان نفرت پھیلانے جارہی ہے۔ انٹرنیٹ کے ذریعے اس تصویر کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی جا رہی ہے جو کہ ہمارے معاشرے اور ملک کے لیے نقصان دہ ہے'۔