بھارت میں ہر دن مذہب اور زبان کے نام پر نئے نئے تنازع شروع ہوتے رہتے ہیں۔ حال ہی میں اجے دیوگن نے ایک نئے تنازع کو جنم دیا ہے۔ دراصل اجے دیوگن نے ساؤتھ اداکار کچا سدیپ کے ذریعہ ہندی زبان پر دئیے گئے بیان پر کہا تھا کہ ' ہندی ہماری قومی زبان تھی اور ہمیشہ رہے گی'۔ اب اس تنازع کے بعد مشہور فلمساز رام گوپال ورما نے کہا ہے کہ نارتھ کے اسٹار ، ساؤتھ اسٹار کی وجہ سے غیر محفوظ اور حسد محسوس کرتے ہیں۔ رام گوپال ورما کے علاوہ سونو سود نے بھی اس تنازع پر اپنی بات سامنے رکھی ہے اور کہا ہے کہ ' بھارت کی ایک زبان ہے اور وہ انٹرٹینمنٹ ہے'۔ Ajay and Sudeep language Controversy
یہ تنازع تب شروع ہوا جب کچا سدیپ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ' کسی نے بتایا کہ کے جی ایف : چیپٹر 2 کنڑ زبان میں بنی فلم ہے۔ میں اس میں ایک چھوٹی سی اصلاح کرنا چاہوں گا۔ ہندی اب قومی زبان نہیں ہے وہ (بالی ووڈ) لوگ آج پین انڈیا فلمز کر رہے ہیں۔ وہ تیلگو اور تمل زبان میں ڈبنگ کرنے میں جدوجہد کر رہے ہیں۔ لیکن انہیں کامیابی نہیں مل رہی ہے ۔ آج ہم ایسی فلمیں بنا رہے ہیں جو ہر جگہ تک پہنچ رہی ہے۔ کچا کے اسی بیان پر اجے دیوگن نے کہا کہ ' میرے بھائی اگر آپ کے مطابق ہندی ہماری قومی زبان نہیں ہے تو آپ کیوں اپنی مادری زبان میں ریلیز ہوئی فلموں کو ہندی میں ڈبنگ کرواتے ہو۔ ہندی ہماری مادری زبان اور قومی زبان تھی اور ہمیشہ رہے گی ۔ جن گن من'۔
جس کے بعد کچا سدیپ نے بھی سلسلہ وار طریقے سے ٹویٹ کیے اور اجے دیوگن کے اس سوال کا جواب بھی دیا۔ اجے دیوگن کے ذریعہ ہندی کو بھارت کی قومی زبان کہے جانے والے ٹویٹ پر سدیپ نے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ' اجے دیوگن سر میں آپ کی ہندی میں بھیجے گئے اس پیغام کو سمجھ گیا ہوں کیونکہ ہم سب نے ہندی کا احترام کیا ہے پیار کیا اور ہندی سیکھا ہے۔ برا مت مانئیے لیکن میں سوچ رہا تھا کہ اگر میں آپ کے اس ٹویٹ کا جواب کنڑ میں ٹائپ کرتا تو ابھی صورتحال کچھ اور ہوتی تھی'۔
ان کے اس ٹویٹ کے بعد فلمساز رام گوال ورما نے ایک بیان میں کہا کہ ' اس سوال سے بہتر کوئی بات نہیں ہوسکتی ہے، اگر آپ اجے دیوگن کے ٹویٹ کا جواب کنڑ میں دیتے تو کیا ہوتا ۔ آپ پر فخر ہے اور مجھے امید ہے اب سب کو اندازہ ہوگیا ہوگا کہ کوئی نارتھ اور ساؤتھ نہیں بھارت ایک ہے'، Ram Gopal Verma on Language Controversy