گلوکار عدنان سمیع نے ایک نوٹ میں پاکستانی انتظامیہ کی سخت تنقید کی ہے اور اپنے سابق ملک کی نظام کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ عدنان، جو اب بھارتی شہری ہیں، کی پیدائش برطانیہ میں ہوئی۔ ان کے والد ایک پاکستانی تھے۔ اگرچہ وہ اب پاکستانی شہری نہیں ہیں لیکن انہوں نے بارہا ملک پر تنقید کرتے رہتے ہیں۔ حال ہی میں گلوکار نے ایک بار پھر پاکستان کے انتظامیہ پر حملہ کرتے ہوئے وعدہ کیا ہے کہ ' وہ حقیقت کو بے نقاب کریں گے اور بتائیں گے کہ پاکستانی انتظامیہ نے ان کے ساتھ کیسا سلوک کیا ہے'۔Adnan Sami on Leaving Pak
پیر کی سہ پہر گلوکار نے ٹویٹر پر ایک طویل نوٹ کے ساتھ اپنی ایک تصویر شیئر کی۔ اس میں لکھا تھا کہ 'بہت سے لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ میں پاکستان کی اتنی توہین کیوں کرتا ہوں۔ حقیقت یہ ہے کہ مجھے پاکستانی عوام سے کوئی شکایت نہیں ہے انہوں نے میرے ساتھ ہمیشہ اچھا سلوک کیا ہے۔ میں ہر اس شخص سے محبت کرتا ہوں جو مجھ سے محبت کرتا ہے'۔
اس کے بعد گلوکار نے واضح کیا کہ انہیں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مسائل ہیں کیونکہ انہوں نے ان کے ساتھ اچھا رویہ اختیار نہیں کیا۔ ' تاہم میرے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بڑے مسائل ہیں۔ جو لوگ مجھے واقعی جانتے ہیں وہ یہ بھی جانتے ہوں گے کہ اس اسٹیبلشمنٹ نے کئی برسوں تک میرے ساتھ کیا کیا جو بالآخر میرے لیے پاکستان چھوڑنے کی ایک بڑی وجہ بنی'۔
انہوں نے نوٹ کا اختتام پاکستان میں مبینہ طور پر ان کے ساتھ پیش آئے سلوک کو ’بے نقاب‘ کرنے کے وعدے کے ساتھ کیا اور کہا کہ اس سے 'بہت لوگوں کو صدمہ پہنچے گا'۔ 'بہت جلد ایک دن میں اس حقیقت کو بے نقاب کروں گا کہ انہوں نے میرے ساتھ کیسا سلوک کیا، جس کے بارے میں بہت سے لوگ نہیں جانتے، یہ بہت لوگوں کو حیران کردے گا۔ میں نے ان سب کے بارے میں کئی برسوں تک خاموشی اختیار کر رکھی تھی، لیکن میں یہ سب بتانے کے لیے صحیح وقت کا انتظار کروں گا'۔
عدنان 2016 سے ہندوستانی شہری ہیں۔ وہ بھارتی موسیقی کا نامور چہرہ ہیں، انہیں 2020 میں ہندوستان کے چوتھے اعلیٰ ترین شہری اعزاز پدم شری سے نوازا گیا۔