سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے آج مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں سی پی آئی ایم کے ریاستی دفتر مظفر احمد بھون میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے الیکشن کمیشن پر جانبداری کا الزام لگایا۔
انہوں نے کہا کہ مودی اور ان کی پارٹی کے دوسرے راہنماؤں کی جانب سے ایسی تقاریر کی جا رہی ہیں جو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتی ہیں لیکن الیکشن کمیشن صحیح ڈھنگ سے کام نہیں کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرامن الیکشن کرانے کی ذمہ داری الیکشن کمیشن پر ہوتی ہے اگر ایسے میں الیکشن کمیشن پر سوال اٹھتے ہیں تو یہ ہندوستان کی جمہوریت پر سوال اٹھنے کے برابر ہے انہوں نے مزید کہا کہ پانچ سالوں میں مودی حکومت ہر طرح سے ناکام رہی اور ان پر سوال اٹھانے والے لوگوں کو پاکستان کا ہمدرد کہا جاتا ہے جبکہ اس سب کو پتہ چل چکا ہے کہ پاکستان کا ہمدرد کون ہے۔
گزشتہ دنوں عمران خان کا جو بیان آیا ہے اس سے سب کو پتہ چل گیا کہ کون پاکستان کا ہمدرد ہے انہوں نے یوپی اے اور این ڈی اے کے دور میں دہشت گردانہ حملوں اور جوانوں کی موت کا موازنہ بھی کیا اور اعداد و شمار پیش کرکے بتایا کہ مودی کے دور میں ملک کو زیادہ نقصان پہنچا اس کے علاوہ انہوں نے ممتا بنرجی اور نریندمودی کے تعلقات پر کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی کا مودی کو کرتا اور مٹھائیاں بھیجنا بری بات نہیں لیکن اس کو راز بنائے رکھنا بری بات ہے۔
سیتارام یچوری نے بایاں محاذ کا موقف واضح کرتے ہوئے کہا کہ ہم مرکز میں ایک سیکیولر حکومت چاہتے ہیں اور ہمارا مقصد ہے بی جے پی کو مرکز میں اقتدار سے دور ہے۔