اردو

urdu

'جو کسان پہلے رات میں آرام سے سوتے تھے، اب وہ چوکیداری کرتے ہیں'

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے سکروری گاؤں کے باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے مودی حکومت کی سخت نکتہ چینی کی۔

By

Published : Apr 17, 2019, 12:16 AM IST

Published : Apr 17, 2019, 12:16 AM IST

متعلقہ تصویر

گاؤں کے سابق پردھان وکیل احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا۔ ہاں! مودی جی نے یہ کام ضرور کیا ہے کہ، "جو کسان پہلے رات میں آرام سے گھروں میں سوتے تھے، اب وہ چوکیداری کرتے ہیں'۔ کیوں کہ گائے، بیل، بھینس کسانوں کی فصلوں کو برباد کرتے ہیں۔ کسان بے بس ہو کر صرف اپنے کھیتوں کی رکھوالی کرتا ہے۔ کسان کھیت سے جانوروں کو بھگانے سے بھی ڈرتے ہیں۔

متعلقہ ویڈیو

انہوں نے تعلیم کے تعلق سے کہا کہ' جہاں تک تعلیم کا مسئلہ ہے، تو یہاں پر بہتر انتظامات ہیں، لیکن وہ پرائیویٹ ہیں، سرکار کا اس میں کوئی کارنامہ نہیں ہے۔

وکیل احمد نے کہا کہ' سنہ 2014 کے پہلے ملک میں ہندو مسلم سبھی بھائی بھائی رہتے تھے، لیکن مودی نے نفرت پھیلانے کا کام کیا'۔

جاوید احمد نے بتایا کہ ان کے آم کے باغات ہیں، لیکن سرکار کی پالیسی کی وجہ سے گزشتہ سال کافی نقصان اٹھانا پڑا۔ اس بار بھی حکومت سے کوئی امید نہیں ہے۔

پہلے ملیحہ آباد کا آم بیرونی ممالک میں بھیجا جاتا تھا، لیکن سرکار کی پالیسی کی وجہ سے اب باہر نہیں جارہا ہے۔ جس سے بازار میں آم کی قیمت کم مل رہی ہے۔

سماجی کارکن راحت علی نے کہا کہ' ہندو مسلم کے مابین نفرت دو چار ہی لوگ پھیلا رہے ہیں۔ بی جے پی کی گائے ماتا اور گنگا میا کی سیاست فیل ہو چکی ہے'۔

زمینی حقیقت یہ ہے کہ ہندو مسلم سب بھائی چارہ کے ساتھ رہتے ہیں'۔

انہوں نے بتایا کہ گئو شالا تو بنا دی گئی، لیکن ان کے لیے کھانے پینے کا کوئی معقول انتظام نہیں کیا گیا ہے۔ جس وجہ سے وہ بھوک و پیاس سے مر رہی ہیں۔

کل ملا کر عوام نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ حکومت نے جو وعدے کئے تھے، درحقیقت وہ پورے نہیں ہوئے۔

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details