اردو

urdu

ETV Bharat / elections

الیکشن کمیشن نے آر جے ڈی کے الزام کو مسترد کیا - بہار کی خبر

کمیشن کے جنرل سکریٹری امیش سنہا اور ضمنی انتخابات کمشنر چندر بھوشن کمار نے آج رات دس بجے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پریس کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔

الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن

By

Published : Nov 11, 2020, 12:32 AM IST

الیکشن کمیشن نے آج دیر رات واضح کیا کہ بہار اسمبلی انتخابات کی 243سیٹوں پر ہوئے انتخابات کے نتائج اعلان کرنے کے معاملہ میں اس پر کوئی باہری دباو نہیں ہے۔

الیکشن کمیشن نے راشٹریہ جنتادل کے اس دعوے کو تردید بھی کی کہ اس کے 119 امیدواروں کی جیت ہوگئی ہے لیکن رٹرننگ افسر جیت کا سرٹی فکیٹ نہیں دے رہے ہیں۔ کمیشن نے واضح کیا کہ اب تک صرف 146سیٹوں کے نتائج آئے ہیں اور 97سیٹوں کے رجحانات ملے ہیں۔

کمیشن کے جنرل سکریٹری امیش سنہا اور ضمنی انتخابات کمشنر چندر بھوشن کمار نے آج رات دس بجے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پریس کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔

انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن ووٹوں کی گنتی کے پورے نظام پر عمل کرتے ہوئے ووٹوں کی گنتی کا کام تیزی سے کررہا ہے اور آخری نتائج حاصل ہوگئے ہیں اور کچھ ہی مرحلوں کی ووٹوں کی گنتی باقی رہ گئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جن اسمبلی حلقوں میں جیت کا فرق غیرمنظور شدہ پوسٹل بیلٹ پیپر سے کم ہے وہاں پھر سے اس پوسٹل بیلٹ کی گنتی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ 18مئی 2019کو کمیشن نے اس سلسلہ میں ایک ہدایت جاری کی ہوئی ہے جس کے تحت یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایک گھنٹہ پہلے ایک سیاسی جماعت نے یہ شکایت کی تھی کہ اس کے جیتے ہوئے امیدواروں کو جیت کا سرٹی فکیٹ نہیں دیا جارہاہے جبکہ کمیشن کی ویب سائٹ پر 146سیٹوں کے نتائج آئے ہیں اور 97پر رجحانات آئے ہیں۔ یہ عوامی طورپر لوگوں کی نظر میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی میں پورے نظام پر عمل کیا جارہا ہے اور اس پر کوئی دباو کام نہیں کررہا ہے۔

الیکشن کمیشن کے حکام نے اس سے پہلے آج شام نامہ نگاروں کو اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ ووٹوں کی گنتی کرنے والے حکام سے کہا گیا ہے کہ جلد بازی میں ووٹوں کی گنتی کا کام نہ کریں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ووٹوں کی گنتی کی رفتار سست نہیں ہے بلکہ کووڈ۔19کی نئی رہنما ہدایات کی وجہ سے ووٹوں کی گنتی کا کام پہلے کی طرح نہیں کیا جارہا ہے۔ پولنگ مراکز کی تعداد اور ای وی ایم کی تعداد بڑھنے کی وجہ سے ووٹوں کی گنتی کا کام زیادہ ہوگیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details