اردو

urdu

ETV Bharat / crime

طالبان پر تبصرہ کرنے پر نامعلوم شخص نے لڑکی کا موبائل نمبر فحش سائٹ پر ڈالا - lucknow news

سوشل میڈیا پر طالبان کے خلاف ایک خاتوں کا تبصرہ کرنا مہنگا پڑگیا۔ کسی نامعلوم شخص نے فحش سائٹ پر اس خاتون کا موبائل نمبر اپ لوڈ کر دیا۔

فحش سائٹ پر نامعلوم شخص نے لڑکی کا موبائل نمبر اپ لوڈ کر دیا
فحش سائٹ پر نامعلوم شخص نے لڑکی کا موبائل نمبر اپ لوڈ کر دیا

By

Published : Nov 19, 2021, 1:14 PM IST

لکھنؤ: افغانستان پر طالبان کے قبضے کے خلاف سوشل میڈیا پر ایک خاتوں کو تبصرہ کرنا مہنگا پڑگیا۔ کسی نامعلوم شخص کو سوشل میڈیا پر لڑکی کے کمنٹ اچھے نہیں لگے جس کے بعد اس نے خاتوں کو پہلے نازیبا پوسٹ کی اور پھر فحش سائٹ پر لڑکی کا موبائل نمبر اپ لوڈ کر دیا۔ اس کے بعد لڑکی کو مختلف نمبروں سے کال کرکے فحش باتیں کی جانے لگی۔

اس معاملے سے تنگ آکر لڑکی نے غازی پور تھانے میں مقدمہ درج کرایا ہے۔ اس سے پہلے بھی لڑکی نے ڈی سی پی نوئیڈا کے دفتر میں شکایت کی تھی، لیکن کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔


اندرانگر کی رہائشی متاثرہ خاتون کے مطابق وہ ایک این جی او چلانے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر بھی سرگرم ہے۔ کچھ عرصہ قبل افغانستان سے امریکہ کے انخلاء اور طالبان کے قبضے کے دوران اس نے سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے تبصرہ کیا تھا۔ اس تبصرے کے بعد ساکشی ایم سینو نام کے اکاؤنٹ سے اس کے پوسٹ پر قابل اعتراض تبصرہ کیا گیا جس میں لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی دھمکی دی گئی تھی۔ لڑکی نے پوسٹ کا اسکرین شاٹ لے لیا تھا۔

مزید پڑھیں:

متاثرہ کے مطابق اس پوسٹ کے بعد اسے نامعلوم نمبروں سے کالیں آنے لگیں۔ فون کرنے والے اسے گالیاں دیتے تھے۔ مسلسل نئے نمبروں سے کالز آنے کی وجہ سے وہ پریشان ہوگئی۔ اس نے کئی نمبروں کو بلیک لسٹ بھی کیا، لیکن مسئلہ کم نہیں ہوا۔

اس دوران لڑکی نے ایک فون کرنے والے سے پوچھا کہ میرا نمبر کیسے ملا تو اس نے بتایا کہ آپ کا نمبر کئی پورن ویب سائٹ ڈیٹنگ ایپس پر موجود ہے۔ یہ ساکشی ایم سونی کی آئی ڈی کے ساتھ اپ لوڈ کیا گیا ہے۔

متاثرہ نے بتایا کہ 21 اگست کو وہ نوئیڈا میں تھی۔ اسی دوران اس سے کال کرکے گالی گلوچ کی جانے لگی۔ اس کے بعد اس نے ڈی سی پی نوئیڈا کے دفتر میں شکایت درج کرائی، لیکن کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔

لڑکی کا الزام ہے کہ ڈی سی پی آفس میں اس کے ساتھ بدتمیزی کرتے ہوئے اسے لکھنؤ میں مقدمہ درج کرانے کو کہا گیا۔ لکھنؤ آنے کے بعد جب وہ اے سی پی غازی پور سے ملی تو مقدمہ درج ہوا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details