جنوبی دہلی کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس اتل کمار ٹھاکر نے جمعہ کو بتایا کہ ایک شکایت کی بنیاد پر سندیپ بھاٹیہ (29) اور سچن کمار کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ہریانہ کے انبالہ کینٹ کے باشندے سندیپ پر قتل اور قتل کی کوشش کرنے جیسے سنگین مجرمانہ معاملے عدالتوں میں چل رہے ہیں۔ انبالہ میں جوئے کا دھندہ کرنے والے اس شخص نے موبائل فون پر ہوئی بات چیت کے دوران دہلی کے ایک شخص کو اپنا نام امن تھاپا بتاتے ہوئے خود کو بروکر کے طورپر پیش کیا۔ اسے دو لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کرنے پر یومیہ 48000روپے تیس دن میں واپس کرنے کی پیشکش کی تھی۔ شکایت کنندہ اس کی باتوں میں آگیا اور ایک لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کے لیے تیار ہوگیا۔
اس کے لیے دونوں کے مابین ایگریمنٹ کیا گیا۔ رقم ملنے کے بعد ملزم نے کال پر اس سرمایہ کار کو بتایا کہ یہ رقم غلطی سے دو لاکھ روپے والی اسکیم میں جمع کردی گئی ہے۔ ایک لاکھ روپے مزید بھیجنے ہوں گے۔ سندیپ نے سرمایہ کار کا اعتماد جیتنے کے لیے یومیہ 24000روپے دینے شروع کردییے۔ اس درمیان سرمایہ کار نے لالچ میں آکر اور ایک لاکھ روپے اس کے اکاونٹ میں جمع کرادیے۔ رقم ملتے ہی سندیپ نے اپنا موبائل فون بند کردیا۔ تب سرمایہ کار کو محسوس ہوا کہ وہ دھوکہ دہی کا شکار ہوچکا ہے۔ اس نے مہرولی تھانہ میں اس سلسلہ میں شکایت درج کرائی۔ پولیس نے سائبر سیل کی مدد سے ملزمین کے ٹھکانے کی شناخت کی اور انہیں گرفتار کرلیا۔