شہریت ترمیمی قانون کے خلاف تلنگانہ کے ضلع ورنگل میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا۔
علاقہ منڈی بازار میں یہ احتجاج کیا گیا، جس میں نوجوانوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر انھوں نے متنازعہ قانون کو فوری طور پر واپس لینے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا۔
احتجاجیوں نے کہا کہ پاکستان،بنگلہ دیش اور افغانستان کے غیر مسلم افراد کو شہریت دینا، بھارتی مسلمانوں کی شہریت کو ختم کرنے کی ایک سازش ہے۔
اس موقع پر کہا گیا کہ مسلمان اس ملک کے برابر کے شہری ہیں اور نسل در نسل سے بھارت میں رہتے ہیں، حکومت مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانا چاہتی ہے مگر ملک کی عوام اسے برداشت نہیں کرے گی۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی بل جیسے ہی پارلیمینٹ سے منظور ہوا، ملک بھر میں احتجاج شروع ہوگیا ہے، اس قانون کی نہ صرف مسلمان بلکہ ہندو، اور سکھ قوم کے سیاسی اور مذہبی رہنما بھی مذمت کررہے ہیں، اور مذہب کو بنیاد بناکر دی جانے والی شہریت کو غیر دستوری قرار دے رہیں ہیں۔