اردو

urdu

ETV Bharat / city

شوگر کے مریض روزہ کیسے رکھیں؟

ریاست اترپردیش کے شہر وارانسی کے ریوڑی تالاب واقع حافظ ظہور مسجد میں ایم اے ٹی سوسائٹی کی جانب سے شوگر کے مریضوں کے لیے ایک صحت بیداری تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

ایم اے ٹی سوسائٹی کی جانب سے شوگر کے مریضوں کے لیے ایک صحت بیداری تقریب

By

Published : May 4, 2019, 5:28 AM IST

تقریب میں بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبہ انڈو کراینولوجی کے صدر ڈاکٹر این کے اگروال بطور مہمان نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ ڈاکٹر موصوف نے شوگر کے مریضوں اور دیگر مریضوں کو رمضان میں آسانی کے ساتھ روزہ مکمل کرنے کے لیے اہم ہدایات دیں۔

خیال رہے کہ رمضان کا بابرکت مہینہ شروع ہونے والا ہے۔اس مہینہ کے شروع ہوتے ہی ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ رمضان کے پورے روزے مکمل کریں لیکن جو لوگ بیمار ہیں اور شوگر یا گردے کے امراض میں مبتلا ہیں ان کو روزہ رکھنے میں یا رمضان کے مہینے میں کن چیزوں سے احتیاط برتا جائے اس موضوع پر ایم اے ٹی سوسائٹی کی جانب سے ایک صحت بیداری لیکچر کا انعقاد کیا گیا۔

جس میں بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبہ انڈو کراینولوجی کے صدر ڈاکٹر این کے اگروال بطور مہمان خصوصی شامل ہوئے۔ ڈاکٹر موصوف نے شوگر کے مریضوں اور دیگر مریضوں کو رمضان میں آسانی کے ساتھ روزہ مکمل کرنے کے لیے اہم ہدایات دیں۔

انہوں نے کہا کہ شوگر کے مریضوں کو روزہ رکھنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کر لینا چاہیے اور بہتر ہے کہ ایسے مریض رمضان شروع ہونے کے چار پانچ دن پہلے ہی کھانے پینے کی روٹین رمضان کے طرز پر بنا لیں تاکہ رمضان شروع ہونے پر اچانک جسم کو غیر معمولی حالات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

شوگر کے مریض روزہ کیسے رکھیں؟

انہوں نے کہا کہ شوگر اور کڈنی کے مریضوں کو اپنے کھانے میں اناج کا زیادہ استعمال کرنا چاہئے اور سحری میں یا رات میں زیادہ سے زیادہ پانی پینا چاہیے تاکہ جسم کی آبی ضرورت پوری ہوسکے۔

انہوں نے مریضوں کو مشورہ دیا کہ روزہ شروع ہونے سے قبل وہ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ لے کر جو دوائی تین وقت کھاتے تھے اسے دو وقت کرا لینا چاہئے اور اگر انسولین لگتی ہے تو پورے دن کام کرنے والی انسولین لینا چاہیے۔

ایم اے ٹی کے سیکریٹری ڈاکٹر اختر مسعود نے بتایا کہ اس طرح کے صحت بیداری پروگرام کا مقصد یہ ہے کہ مریضوں کو بیمار ہونے سے پہلے بیماری کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات دی جا سکے تاکہ وہ پرہیز کر کے اپنے مرض کو قابو میں رکھ سکیں۔

پروگرام میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کیا۔ سوسائٹی کی جانب سے پروگرام کے اختتام پر طعام کا بھی نظم کیا گیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details