ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں لوٹ پاٹ کی اسکیم بنارہے بدمعاشوں اور پولیس اہلکاروں کے مابین ہوئی فائرنگ میں ایک بدمعاش شدید زخمی ہوگیا۔ جبکہ دوسرا بدمعاش فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
پولیس اور بدمعاشوں کے مابین تصادم میں ایک زخمی آج دیر شام دیوبند کے قریبی گاؤں پھلاس اکبرپور کے پرائمری اسکول کے نزدیک دو مشتبہ بدمعاشوں کی اطلاع ملنے پر پولیس انتظامیہ میں افراتفری مچ گئی، سب انسپکٹر جے ویر سنگھ کی قیادت میں پولیس کی ٹیم نے پھلاس اکبرپور گاؤں پہنچ کر بدمعاشوں کی گھیرا بندی شروع کردی۔
اس دوران راجیو پور چوکی انچارج سبھاش یادو اور منگلور پولیس چوکی انچارج نند کشور شرما نے پولیس ٹیم کے ساتھ بدمعاشوں کو گھیرنا شروع کیا، اپنے آپ کو گھرا ہوا دیکھ کر بدمعاشوں نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ شرو ع کردی۔
پولیس کی جوابی فائرنگ میں ایک بدمعاش گولی لگنے سے زمین پر گرگیا اور دوسرا بدمعاش جنگل کے راستے موقع سے فرار ہوگیا۔
دیوبند میں تصادم کی اطلاع ملتے ہی تھانہ انچارج وائی ڈی شرما اور تھانہ بڑگاؤں انچارج پولیس اہلکاروں کے ساتھ گاؤں پہنچے اور فرار بدمعاش کی گھیرا بندی کے لئے گھنٹوں کاؤمبنگ کی لیکن بدمعاش کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
تھانہ انچارج نے بتایا کہ گولی لگنے سے زخمی بدمعاش محمد نظام ساکن گوجر واڑہ ہے جب کہ فرار ہوا دوسرا بدمعاش پھلاس اکبرپور گاؤں کا ہے جس کی تلاش میں پولیس کی ٹیمیں لگی ہوئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ زخمی بدمعاش پر جان لیوا حملہ لوٹ پاٹ سمیت درجنوں مقدمات درج ہیں۔ انہو ں نے بتایا کہ ملزم کے پاس سے ایک پسٹل اور کارتوس برآمد ہوئے ہیں۔
ایس پی دیہات ودیا ساگر مشر نے بتایا کہ بدمعاش علاقے میں لوٹ کی وارداتوں کو انجام دینے کی سازش کررہے تھے تبھی پولیس نے خفیہ اطلاع پر اس سازش کو ناکام کردیا۔
انہوں نے کہا کہ بدمعاشوں کو پولیس کسی بھی صورت میں نہیں بخشے گی۔ گرفتار کئے گئے بدمعاش کے اوپر لوٹ، ڈکیتی، رنگ داری سمیت مختلف دفعات میں مقدمات درج ہیں۔ پولیس کے ریکارڈ میں بھی بدمعاش ٹاپ 10 کی فہرست میں شامل ہے۔