اترپردیش کے ضلع جونپور میں عوامی (سرکاری) زمین پر قبضہ کرکے 88 مذہبی عمارتوں کی شناخت کی گئی ہے جسے گورنمنٹ آرڈر ملنے کے بعد ہی ہٹایا دیا جائے گا۔
ضلع کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ لینڈ ریونیو راج کمار دیودی نے کہا ہے کہ سرکاری سطح تین کٹیگری میں ریکارڈ مانگے گئے ہیں۔
ان میں سنہ 2011 سے پہلے کے قبضہ کرکے مذہبی عمارت، 2011 اور 2015 کے بعد عوامی مقامات پر قبضہ کرکے بننے والی مذہبی بلڈنگ شامل ہیں۔
ضلع میں اس طرح کے 88 مقامات کی شناخت کی گئی ہے اور انہوں نے کہا کہ اس کے بعد کوئی ایسی تعمیر نہیں ہے۔
جونپور میں 88 ایسے مذہبی عمارتوں نشان زد کیا گیا ہے جو سرکاری زمین پر قبضہ کرکے تعمیر کیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ اس میں سب سے زیادہ صدر تحصیل میں 36، مڑیاہوں میں 12، مچھلی شہر میں 10، شاہ گنج میں 16 اور کیراکت میں 14 عوامی زمین پر مذہبی عمارتیں پائے گئے ہیں جنھیں ہٹایا جائے گا اور بدلاپور میں ایک بھی مذہبی عمارت قبضہ کرکے نہیں بنائی گئی ہے۔
مسٹر دیودی نے کہا کہ ضلع میں بالخصوص اہم راستوں پر سڑک کنارے اور کہیں کہیں تو سڑک کے مابین قبضہ کرکے مذہبی عمارت بنانے کے ساتھ ساتھ اس پر اپنی ملکیت جتائی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں پر قدغن لگے گا اور یہ وقت کی بھی مانگ ہے تاہم عدالتیں بھی وقت وقت پر مذہب کے نام پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف احکامات جاری کرتی ہیں۔
غور طلب ہے کہ عدالت کے حکم کے مطابق ریاستی حکومت نے عوامی جگہ اور سڑک کے کنارے قبضہ کرکے بنائی گئی تمام مذہبی عمارتوں کو ہٹانے کی سخت ہدایت دی ہے۔
یو این آئی